‎پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا پنجاب حکومت کے ترجمان کے بیان پر رد عمل

لاہور (میڈیا 92 نیوز/ آن لائن)
پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا پنجاب حکومت کے ترجمان پر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ تین دفعہ منتخب وزیراعظم کی صحت پر سیاست افسوسناک ہے اور پنجاب حکومت کی ذہنی پستی کی عکاس ہے. ‎سلیکٹڈ وزیراعظم اپنے کٹھ پتلی ترجمانوں کے ذریعے تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کی صحت پر سیاست کررہے ہیں. ‎سلیکٹڈ وزیراعظم کے گمنام ترجمان شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں. حکومت جان چکی ہے نوازشریف کی کے ساتھ کارکردگی کا مقابلہ نہیں ہو سکتا تو حاسد اور نالائق حکومت نے نوازشریف کی صحت پہ سیاست شروع کر دی ہے. ‎پنجاب حکومت کے اپنے بنائے ہوئے چاروں میڈیکل بورڈ نے محمد نواز شریف کو امراض قلب ماہرین کے ذریعے علاج کی تشخیص کی تھی. ‎ان میڈیکل بورڈز کی متفقہ طبی تشخیص کے برعکس پنجاب حکومت نے محمد نواز شریف کو سروسز ہسپتال کیوں منتقل کیا؟ ‎عارضہ قلب کے مریض کو ایسے ہسپتال منتقل کرنے کی کیا منطق ہے جہاں اس مرض کا علاج ہی میسر نہیں؟

‎چاروں میڈیکل بورڈز کی طبی تشخیص اور علاج کی حکمت عملی کے برعکس پنجاب حکومت نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں طبی تشخیص میں بھی تصدیق ہوئی کہ محمد نواز شریف کو قلب کا عارضہ ہے جس کا علاج تجویز کیا گیا تھا.‎میڈیکل بورڈز کی رپورٹیں محمد نواز شریف کے اہلخانہ سے چھپا کر اور فراہم نہ کرکے سیاست تو پنجاب حکومت نے کی ہے۔ ‎محمد نواز شریف کو ذہنی اذیت سے دوچار کرنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے قابل مذمت ہیں. ‎امراض قلب سمیت یہ تمام ہسپتال محمد نوازشریف اور شہبازشریف کی عوامی خدمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں

‎حکمرانوں کو اصل حسد نوازشریف اور شہبازشریف کی عوامی مقبولیت اور عوام میں ان کی خدمت کی پزیرائی سے ہے ‎نواز شریف کے خلاف جب کچھ ثابت نہیں ہوسکا تو اب اس کی صحت پر سیاست نالائق اور نااہل حکمران کر رہے ہیں. ‎نالائق حکومت نے مقابلہ کرنا ہی ہے تو نوازشریف اور شہبازشریف سے بڑھ کر عوام کی خدمت کے ذریعے کریں. ‎حکومت جو کہ اپنے ہر وعدے ہر دعوے اور ہر اعلان میں بری طرح سے ناکام ہو کر عوامی مقبولیت کھو چکی ہے اسی لئے ناکام حکومت نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہے

‎محمد نواز شریف ان کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں کریں گے کہ وہ ان سے علاج کی بھیک مانگیں. ‎حکومتی ڈرامے بازی پر محمد نواز شریف نے جیل جانے کے لیے کیا. ‎علاج اور زندگی جیسے بنیادی قانونی حق پر سیاست کرکے حکمرانوں نے اپنی کم ظرفی اور چھوٹی سوچ کا قابل افسوس مظاہرہ کیا ہے. ‎محمد نواز شریف کی صحت کو کوئی گزند پہنچا تو اس کے ذمہ دار عمران خان ،عثمان بزدار اور کم ظرف ذہنیت رکھنے والے والا ہر حکومتی ترجمان ہوگا

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …