پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں بطور ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ کوالٹی اور ایچ آر کے عہدے پر براجمان آفیسر عاصم جاوید کے اچانک تبادلے

لاہور(میڈیا 92 نیوز) پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں بطور ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ کوالٹی اور ایچ آر کے عہدے پر براجمان آفیسر عاصم جاوید کے اچانک تبادلے نے محکمہ کی کمزور پالیسیوں کے پول کھول کر رکھ دیئے ایک سال سے زائد عرصہ تعینات رہنے والے آفیسر سے ملازمین کے سروس رولز اور سروس سٹرکچر کے حوالے سے کوئی تیاری نہ کی بلکہ پرکشش تنخواہوں کی وصولی کرتے ہوئے سرکاری خزانے پر بوجھ ثابت ہوئے مزید ذرائع نے آگاہی دی ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں بطور ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ کوالٹی انشورنس اور ڈائریکٹر ایڈمن کا ایک سال سے چارج سنبھالنے والے آفیسر عاصم جاوید کے اچانک تبادلے نے کئی سوالات کو جنم دیدیا ہے ایک طرف تو صوبے بھر کے ملازمین سروس رولز مکمل کئے جانے اور سروس سٹرکچر کی بحالی کے لئے اراضی ریکارڈ سنٹر بند کر کے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور ہڑتال دوسرے روز میں داخل ہو چکی ہے دوسری جانب عاصم جاوید ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ کوالٹی انشورنس کے اچانک تبادلے سے مزید شکوک و شبہات بھی پیدا ہو چکے ہیں ذرائع نے مزید آگاہی دی ہے کہ منسٹر ریونیو کرنل انور اور پنجاب حکومت کی جانب سے سروس رولز میں تاخیر کی وجوہات اور تیاری میں رکاوٹ کا سبب عیاں ہونے سے پہلے پہلے اپنی جان چھڑانے کے لئے عاصم جاوید ڈائریکٹر ایڈمن نے خود تبادلہ کر دیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح 2007ءسے لیکر 2018ءتک ڈائریکٹر پالیسی کے عہدے پر براجمان رہنے والے افسران بھی 4-4لاکھ سے زائد تنخواہیں تو وصول کرتے رہے ہیں مگر کارکردگی صفر بٹا صفر نظر آئی ہے ذرائع نے مزید آگاہی دی ہے کہ قومی خزانے سے لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کرنے والے ان افسران نے ان تنخواہوں کی مد میں انتظامی کام نہ کیا ہے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب حسین اصغر اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن محمد اصغر جوئیہ اس کیس پر تحقیقات کریں کہ کیسے لاکھوں روپے کی پرکشش تنخواہیں وصول کرنے والے قومی خزانے کو لوٹتے رہے ہیں اور کام صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہا ہے جس سے تمام حقیقت بھی سامنے آ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …