اہم کیس میں چیف جسٹس کے اہم ریمارکس سامنے آگئے

اسلام آباد(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) سپریم کورٹ میں مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی کو معلومات ملنے لگیں، رپورٹ کا انتظار ہے، بینک کا نقصان ملزمان کو پورا کرنا ہے۔ڈی جی ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اومنی گروپ کے 11 ارب 29کروڑکے اثاثے بینکوں کے پاس رہن ہیں، نیشنل بینک اور سندھ بینک کے قرضوں کا سوچنا چاہیے تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ یہ معلومات منطقی انجام تک پہنچنی ہیں، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ نمر مجید کو گرفتار نہیں کرایا، کیونکہ کاروباری اور بینکوں کے قرضوں کے معاملات ہیں۔اومنی گروپ کے وکیل نے بتایا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کر رہے ہیں، اومنی گروپ کے پیسے بینک میں منجمد ہیں، قرضے وہاں سے ادا کرا دیں۔اس موقع پر کیس کی سماعت پیر 5 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …