پنجاب کی 29ہزار ایکڑ سے زائد اراضی قبضہ مافیہ کے شکنجے میں۔بورڈ آف ریونیو بے بس۔ اعلیٰ عہدیداران کی ملی بھگت کا انکشاف ہوا ہے

لاہور (اپنے نمائندے سے)پنجاب کی 29ہزار ایکڑ سے زائد اراضی قبضہ مافیہ کے شکنجے میں۔بورڈ آف ریونیو بے بس۔ اعلیٰ عہدیداران کی ملی بھگت کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں بااثر افراد انے بورڈ آف ریونیو کے اعلی عہدیداروں کی ملی بھگت سے ہزاروں ایکڑ اراضی پر قبضہ کررکھا ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے سرکاری اراضی پر قبضہ کر کہ زمین سے حاصل ہونیوالی سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن سے پنجاب حکومت کومحروم رکھا ہوا ہے۔بعض اضلاع میں بااثر جاگیر داروں محکموں کے اعلی افسران کی ملی بھگت سے قبضہ کرکے کاشت کاری کے ذریعے کروڑوں روپے کمارہے ہیں۔بورڈ آف ریونیو کی جانب سے قبضہ چھڑانے کیلئے قانونی کارروائی کی کوشش کی گئی لیکن بااثر شخصیات عدالتوں سے حکم امتناعی لیکر زمینوں پر کاشت کررہے ہیں۔قبضہ مافیا اور ضبط شدہ اراضی کی تفصیلی فہرست” میڈیا“ کو موصول ہوئی ہے جس کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں29ہزارایکڑ سے زائد اراضی قبضہ مافیا کے استعمال میں ہے۔فہرست کے مطابق بھکر میں 1050 ایکڑ، دریاخان 91 ایکڑ، کلور کوٹ 300 ایکڑ جبکہ صرف منکیرہ میں 3 ہزار ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کا راج ہے جس کے آگے بورڈ آف ریونیو کے ساتھ پنجاب حکومت بھی بے بس نظر آرہی ہے ،ذرائع کے مطابق صرف منکیرہ میں 4 ہزار ایکڑ پر عدالتی حکم امتناہی موجود ہے، علاوہ ازیں اوکاڑہ ،خانیوال، قصور، وہاڑی ،لاہور سمیت دیگر اضلاع میں کھربوں کی اراضی پر قبضہ مافیا کا راج ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری زمین پرزیادہ تر قبضہ پٹواریوں کی ملی بھگت سے ہوتا ہے ، جو بااثر افراد کو معمولی رقم کے عوض نہ صرف اراضی کی تفصیل بتاتے ہیں بلکہ کسی مسئلے کی صورت میں عدالتی سٹے لینے کا راستہ بھی دکھاتے ہیں۔اس حوالے سے ”میڈیا“بات کو اپنا موقف پیش کرتے ہوئے سیکرٹری کالونی رانا خالد محمود نے کہا ہے کہ جس اضلاع میں قبضہ ہوا ہے وہ ہمارے علم ہیں ان کے خلاف کارروائی کیلئے متعلقہ ڈی سی اوز کو بھی ہدایت جاری کردی ہے جن افراد نے حکم امتناعی لیا ہے اس حوالے سے ہمارے وکلائ ان کی پیروی کررہے ہیں،باقی سرکاری اراضی بھی جلد واگزار کرائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …