پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس  شاہد بلال حسن نے شہری شبیر اسماعیل کی درخواست پر  سماعت کی جس میں پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست پر حکومت پنجاب اور الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن ہونے والے ہیں اس لیے دفعہ 144 نہیں لگائی جا سکتی۔ اسلحہ لے جانے کے لیے دفعہ 144 لگانے کی ضرورت نہیں یہ ایک علیحدہ جرم ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر دفعہ 144 لگانی تھی تو الیکشن کمیشن خود درخواست دیتا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے دفعہ 144 کو کالعدم قرار دیا جائے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ میں نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو 27 جنوری کو دفعہ 144 نوٹفیکیشن کے حوالے سے لکھا۔ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ پیش کرتا ہوں جس میں واضع بتایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کیسے حالات میں لگائی جاتی ہے۔ یہ سب کچھ کر رہے ہیں کیا ان کو اسلحہ کی نمائش کی اجازت دی جائے۔ کیا ڈی سیز کے پاس اختیار نہ رکھا جائے۔ لاہور ہائی کورٹ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …