صدر پنجاب پیرا میڈیکل سٹاف ارشد بٹ کے خلاف تحقیقات میں نئے انکشافات

لاہور (اپنے نمائندے سے)
سروسز ہسپتال میں درجہ چہارم میں بھرتی ہوکر جعلی اسناد پر جونیئرکلرک بننے والا ملزم ارشد بٹ کروڑوں کا مالک نکلا۔ اینٹی کرپشن کی تفتیشی ٹیم نے سروسز ہسپتال سے گرفتار ہونے والے ملزم ارشد بٹ کی گزشتہ پانچ سال کی بنک اکاونٹس کی تفصیلات حاصل کرلی۔

صدر پیرا میڈیکل سٹاف ارشد بٹ کی ماہانہ تنخواہ 57 ہزار جبکہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران اکاونٹ میں ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی، ارشد بٹ کے نام پر ایک کمرشل پراپرٹی ، 18 کنال 18 مرلے رقبہ اوربیوی کے نام دومکان ہیں

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ارشد بٹ نے سروسز ہسپتال کے قریب ہی شادمان کے علاقہ میں الجنت لیبارٹری بھی بنا رکھی ہے۔ سروسز ہسپتال کا ورک چارج ملازم عبدالصمد ہسپتال ٹیسٹ کیلئے آنے والے مریضوں کو گھیر کر الجنت لیبارٹری لاتا ہے۔

الجنت لیبارٹری میں لئے جانے والے نمونہ جات واپس سروسز ہسپتال بھجوا کر لیب سے ٹیسٹ کروائے جاتے رہے۔ سالہاسال سے سروسز ہسپتال سے بڑے پیمانے پر مفت ٹیسٹ کروا کرمریضوں کو رپورٹ دے کر رقم بٹور لی جاتی ہے

یاد رہے ارشد بٹ کو چند روز قبل سروسز ہسپتال سے اینٹی کرپشن نے اندراج مقدمہ کے بعد گرفتار کرلیاتھا۔ ارشد بٹ نے سروسز ہسپتال میں پرچی،اوپی ڈی سمیت مختلف شعبہ جات میں من پسند ورک چارج ملازمین بٹھا رکھے تھے

رپورٹ کے مطابق صدر پنجاب پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن ارشد بٹ نے ایم ایس،ڈی ایم ایس کی جعلی مہریں بھی بنا رکھی تھیں۔ ڈیوٹی سے مستقل غیر حاضر رہنے والے سینکڑوں ملازمین کی تنخواہوں سے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کرنے کے الزامات پر بھی ارشد بٹ کے خلاف چھان بین جاری ہے

جبکہ سینئر سپیشل جج اینٹی کرپشن خالد محمود بھٹی نے ملزم کی ضمانت خارج کردی تھی

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …