اینٹی کرپشن پنجاب کی بڑی کارروائی…سرکاری خزانے سے اربوں روپے کی رقم کو خرد برد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا

لاہور ( میڈیا 92 نیوز ) نیلو فر سے

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے ورکرز ویلفیر بورڈ محکمہ لیبر و ہیومن ریسورس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کو بے نقاب کردیا

ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کی ہدایت پر اینٹی کرپشن لاہور ٹیم نے چھاپہ مارا.

ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر فنانس شہزاد اختر بیگ (BS-19, اعجاز الرحمن ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن BS-18 اور طاہر مسعود اسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر (BS-17کو گرفتار کرلیا گیا ہے-

ڈی جی اینٹی کرپشن کا مزید کہنا تھا کہ ملزموں نے گھوسٹ سکول بنا کر سرکاری خزانے سے 5 کروڑ 14 لاکھ اور 30 ہزار روپے خرد برد کئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مڈ سٹی کالج کے نام پر 32 کروڑ 97 لاکھ 8 ہزار 400 روپے نکالے گئے۔ اورمسلم انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس کے نام پر 70 لاکھ 31 ہزار 200روپے نکالے گئے۔

اس کے علاوہ حمزہ پولی ٹیک کے نام پر 60 لاکھ 40 ہزار، گریس کالج کے نام پر 48 لاکھ 39 ہزار 800 روپے، سی ایف ای کے نام پر 5 لاکھ 49 ہزار 600 روپے نکالے گئے.

ڈی جی اینٹی کرپشن نے مزید کہا کہ سرکاری خزانے سے یہ کروڑوں روپے جعلی اداروں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے گئے جن کا کوئی وجود ہی نہ تھا۔ گھوسٹ اداروں کو ادا ہونے والے یہ کروڑوں روپے کے بل پنجاب ورکرز ویلفیر بورڈ کے کمپیوٹر سیل میں پراسیس ہوتے تھے۔

ڈائریکٹر فنانس شہزاد اختر بیگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اعجاز الرحمن کے چیکوں پر دستخط کر کے تمام بل پاس کرنے، کمپیوٹر سیل کے انچارج اسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر طاہر مسعود نے جونیئر کلرکوں جمشید اور سلیم کی ساتھ ملکر گھوسٹ کالج کے مالکوں کو فائدہ پہنچایا.

ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے مزید کہا کہ تمام ملزمان اینٹی کرپشن کی حراست میں ہیں اور گھوسٹ کالج سکینڈل پر مزید تفتیش جاری ہے۔ معاملے کی مکمل چھان بین کے بعد ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈی جی اینٹی کرپشن نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب مزدوروں کے بچوں کی تعلیم کےلئے مختص کرپشن کی نظر ہونے والی تمام رقم ملزموں سے وصول کریں گے۔

ملزموں سے سرکاری خزانے کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی، ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے عندیہ دے دیا

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …