لاہور (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) وزیراعظم عمران خان کا کہان ہے کہ گندم چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف تفصیلی رپورٹ آنے پر کارروائی ہوگی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وعدے کے مطابق گندم اور چینی کی قیمتوں میں اچانک اضافے کی تحقیقاتی رپورٹ بغیر ردوبدل سامنے لے آئے، ایسی رپورٹ پبلک کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی جب کہ سابقہ حکومتوں میں اپنے مفاد اور مصلحتوں کے باعث ایسی رپورٹس جاری کرنے کی اخلاقی جرات نہیں تھی۔
As promised preliminary reports into sudden price hikes of sugar & wheat have been released immed without alteration/tampering.This is unprecedented in Pak's history.Prev pol ldrships bec of their vested interests & compromises lacked moral courage to order & release such reports
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 5, 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیشن سے تفصیلی فرانزک رپورٹ کا انتظار کر رہا ہوں، کمیشن کی رپورٹ 25 اپریل کو آئے گی جس کے بعد گندم چینی بحران کے ذمہ دار افراد کےخلاف کارروائی ہوگی، رپورٹس آنے کے بعد کوئی بااثر لابی عوام کا پیسہ نہیں کھا سکے گی۔
ملک میں چینی کے بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر آگئی جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا۔
جہانگیر ترین نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے، چوہدری منیر رحیم یارخان ملز، اتحاد ملز ٹو اسٹار انڈسٹری گروپ میں حصہ دار ہیں، اس بحران میں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر لک کی ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ پہنچا۔