لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے زیر اہتمام ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے مثبت حل“ کے موضوع پر منعقدہ تین روزہ عالمی کانفرنس

لاہور(میڈیا 92 نیوز رپورٹ ) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حل اور زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300ارب روپیہ مختص کیا ہے۔
یہ بات صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں شعبہ نباتات کے زیر اہتمام ”شجر کاری: ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا مثبت حل“ کے موضوع پر منعقدہ تین روزہ عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں سپرنگ ٹری پلانٹیشن کے تحت وسیع پیمانے پر شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تاریخ میں پہلی بارپاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اربن اور پیری اربن فارسٹ پالیسی تشکیل دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا10 بلین ٹری سونامی منصوبہ گلوبل وارمنگ کے پائیدار حل کیلئے ایک ہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسمی تغیرات اور ماحولیاتی تبدیلوں کے حل کیلئے خیبر پختونخواہ میں ایک ارب درخت لگائے جا چکے ہیں اور اب10بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت 5 سال میں ملک بھر میں 10 ارب درخت لگائے جائیں گے جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
نعمان لنگڑیال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے موسمیاتی چیلنج کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی فورم پر اس کیلئے آواز اٹھائی۔ جنگلات کے فروغ اور تحفظ کیلئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت صوبہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کی جارہی ہے۔شجر کاری کے ساتھ ساتھ پودوں کی نگہداشت کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اہم ترین موضوع پر کانفرنس کا انعقاد موسمیاتی تغیرات اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کی جانب ایک اہم کاوش ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخت انسانی معاشرے کیلئے پھیپھڑوں کاکام کرتے ہیں اور محفوظ اور صحت مند ماحول کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو حکومت کی جانب سے جاری شجرکاری مہم میں ہمیں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے تاکہ درختوں کی تعداد میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ممکن ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ طلبہ پاکستان کا روشن مستقبل ہیں، طلبہ کو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی کامیابی میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہے۔دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کا باعث بننے والی ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو آلودگی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے۔

اس لئے ہمیں ترجیحی بنیادوں پر اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے بتایا کہ کانفرنس کے انعقاد سے بین الا قوامی ریسورس پرسن سے تحقیقی تعاون میں مدد ملے گی اور ان مقالہ جات کو شائع کیا جائے گا جس میں پاکستان کو درپیش ماحولیاتی مسائل اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اہم سفارشات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی و ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے زیادہ سے زیادہ شجر کاری نا گزیر ہے اورسموگ و دیگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے شجر کاری وقت کی ضروت ہے۔کانفرنس میں کینڈا، ترکی، امریکہ، یو اے ای، سعودیہ، ہندوستان اور نائجیریا سمیت مختلف ممالک سے مندوبین نے شرکت کی اور تحقیقی مکالہ جات پیش کئے۔

تقریب میں چیئرپرسن باٹنی پروفیسر ڈاکٹر فرح خان، دلدار سنگھ اور پروفیسر ڈاکٹر طاہر راشد سمیت دنیا بھر سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے ماہرین سمیت اساتذہ اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان لنگڑیال کو اعزازی سونیئر پیش کیا جبکہ صوبائی وزیر نے تقریب میں شریک بین الاقوامی مندوبین کو اعزازی سونیئر دیئے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …