’وزیر اعظم نے کور کمیٹی اجلاس میں مشرف کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا‘

اسلام آباد(میڈیا92نیوز آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

گزشتہ روز ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 صوبوں کے گورنرز بھی شریک ہوئے۔

کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہوئی اور سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پرویز مشرف کے کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں شامل دیگر ارکان کا کہنا تھا کہ فیصلے میں جلد بازی کی گئی اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔آئندہ چار سے پانچ دنوں میں ہونے والے ایک اور اجلاس میں حکومت کی حکمت عملی طے کی جائی گی۔

گزشتہ روز ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ اجلاس میں مختلف ایشوز پر تفصیلی بحث کی گئی،اہم ایشو مشرف کے حوالے سے ہونے والا فیصلہ تھا۔فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کو مشرف کے فیصلے پر علی ظفر اور بابر اعوان نے تفصیلی طور پر کیس سے جڑے نکات سے بریف کیا، بابراعوان نے فیصلے میں موجود خلاء اور قانونی سقم سے آگاہ کیا۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم کا کور کمیٹی کے اجلاس میں کہنا تھا کہ ادارے ہر حال میں اہم اور مقدم ہیں، ہم نے اپنے اداروں کو تقویت دینی ہے اور ہم نے قانون اور آئین کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم اداروں میں تصادم نہیں ہم آہنگی چاہتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے آئینی اور قانونی دائرے میں ذمہ داریاں نبھائیں، ہمیں افواج پاکستان کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے اورہمیں انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنانا ہے، انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔

سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ

17 دسمبر 2019 کو سماعت کے موقع پر اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا۔
مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو آئین پامال کیا اور ان پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔فیصلے کے مطابق پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظر بند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترامیم، بطور آرمی چیف آئین معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کے آئین شکنی کے جرائم ثابت ہوئے۔

تین رکنی بینچ میں سے دو ججز نے سزائے موت کے فیصلے کی حمایت کی جب کہ ایک جج نے اس سے اختلاف کیا۔ نمائندہ جیو نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جج نظر محمد اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس سیٹھ وقار نے ریمارکس دیئے کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …