پی آئی سی واقعہ: حسان نیازی کو چار روز بعد بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا

لاہور(میڈیا92نیوز آن لائن) : پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ہنگامہ آرائی کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر جانے کے باوجود وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ کو گرفتار نہ کی جاسکا۔ وزیراعظم کے بھانجے کو واقعے کے چوتھے روز ایف آئی آر میں بھی نامزد کر دیا گیا۔ حسان نیازی پر توڑ پھوڑ اور پولیس وین نذر آتش کرنے میں پیش پیش ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حسان نیازی وزیر اعظم کے بھانجے بعد میں ہیں، پہلے حفیظ اللہ نیازی کے بیٹے ہیں۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 11 وکلاء کی درخواست ضمانت پر سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔
عدالت نے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر متعلقہ تفتیشی افسر، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او شادمان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ ادھر ہنگامہ آرائی کا معاملے پر سیف سٹی سے حاصل ہونے ویڈیوز سے مزید 100 سے زائد وکلاء کی پہنچان کرلی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق پہچان ہونے والے وکلاء اپنے گھروں اور چیمبر پر موجود ہی نہیں جبکہ معاملے پر سات رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ویڈیوز میں سی آئی اے انویسٹیگیشن ونگ سمیت سب قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیئے جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …