پاکستان کے معروف آرٹسٹ علی گُل پیر نے اپنے نئے گانے میں معروف گلوکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

(میڈیا92نیوزآن لائن) علی گل پیر اور نامور گلوکار علی ظفر کے درمیان چند ماہ قبل سوشل میڈیا پر ایک تنازع بھی سامنے آیا تھا۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا تھا جب گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد مقبول آرٹسٹ علی گُل پیر نے میشا شفیع کی حمایت بھی کی تھی۔ علی گُل پیر علی ظفر کے ہراسانی کے معاملے کے بعد سوشل میڈیا پر اس سے متعلق میمز اور پوسٹ کے ذریعے اکثر میشا شفیع کی حمایت کرتے ہوئے علی ظفر کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے جس کے بعد علی ظفر نے رواں سال سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز اور پوسٹ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت کی تھی۔

بعد ازاں ایف آئی اے کی جانب سے علی گُل پیر کو ایک نوٹس بھی موصول ہوا تھا جو انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک وضاحت کے ساتھ شیئر کیا تھا کہ، انہوں نے ایف آئی اے کے نوٹس کا جواب بھی دے دیا ہے۔ اب علی گل پیر کا حال ہی میں ریلیز کیا جانے والا گانا ’کر لے جو کرنا ہے‘ جو کہ لیاری کی گلیوں میں شوٹ کیا گیا ہے اس گانے میں انہوں نے علی ظفر کو کا نام لیے بغیر ہی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

علی گل پیر نے اپنے گانے میں کہیں بھی علی ظفر کا نام نہیں لیا لیکن ان کے گانے کی ریپنگ میں یہ بات ظاہر ہورہی ہے کہ یہ علی ظفر پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ علی گُل پیر نے اپنے گانے کو شیئر کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’یہ گانا ان کے لیے ہے جو مجھے خاموش کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘ ’کرلے جو کرنا ہے‘ گانے میں علی گل پیر نے پاکستانی راک اسٹار علی ظفر کی کامیاب ترین فلم طیفا ان ٹربل کا ذکر بھی کیا اور گانے میں کہا کہ ’نہیں ہے تو طیفا‘ ۔

علی گل پیر نے اپنے گانے میں براہ راست علی ظفر کا نام لیے بغیر انہیں تنقید کرتے ہوئے ان کے مشہور گانے ’چھنو کی آنکھوں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے آخر میں کہا کہ یہ گانا چھنو کی موت ہے۔ علی گُل پیر نے اپنے گانے میں یہ بھی کہا کہ ’ایک مذاق سے تیرا ایگو ٹوٹا‘ انہوں نے ریپنگ میں کہا کہ وہ جیل جانے کے لیے بھی تیار ہیں۔ اس گانے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے علی گل پیر کی ریپنگ کو بے حد سراہا جارہا ہے تاہم اس گانے کے ریلیز ہونے کے بعد گلوکار و اداکار علی ظفر کا کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …