ای سی ایل کمیٹی کا اجلاس: نوازشریف کے معاملے پر نیب واضح مؤقف دینے سے گریزاں

اسلام آباد(میڈیا92نیوزآن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے متعلق وفاقی کابینہ آج فیصلہ کرے گی جب کہ اس حوالے سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے اس معاملے پر اپنی رائے دینے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مجاز ہے۔ نیب نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر حکومتی خط پر نہ کوئی اعتراض کیا اور نہ ہی اس کی منظوری دی۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا اجلاس وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیرصدارت جاری ہے۔

اجلاس میں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور (ن) لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا تارڑ شریک ہیں جب کہ نیب کے دو نمائندے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر بھی اجلاس میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومتی اراکین نے مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کےعلاج سےمتعلق بیرون ملک روانگی کے لیے نیب کا واضح موقف درکار ہے تاہم اجلاس میں موجود نمائندوں نے واضح مؤقف دینے سے انکار کردیا جس پر ذیلی کمیٹی نے پراسیکویرٹر جنرل نیب کو طلب کر لیا۔

شہباز شریف کے نمائندے کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے، مریم اورنگزیب: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ امید ہے حکومتی سطح پر ای سی ایل سے نام نکالنے کے امور کو جلد نمٹایا جائے گا۔ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک لےجانے کے لیے ائیر ایمبولینس کا انتظام کرلیاگیا، ائیر ایمبولینس بدھ کو پہنچے گی۔ مریم اورنگز یب کا کہناہے کہ نواز شریف کی نازک صحت دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے ائیر ایمبولینس کاکہا ہے،ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد قابلِ سفر سطح پر لانےکے لیے ڈاکٹرز کام کررہے ہیں، نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں،ڈاکٹرزکی تشویش ہر لمحہ بڑھتی جا رہی ہے۔

’نوازشریف کی بیرون ملک روانگی پر پوری کابینہ راضی نہیں‘: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ کے تمام اراکین نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حامی نہیں ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔ نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے لیکن اس کے باوجود اُن کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ اور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

نوازشریف کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز تھے۔ سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص ہوگئی ہے اور ان کو لاحق بیماری کا نام اکیوٹ آئی ٹی پی ہے، دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جبکہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگراور گردوں کا مرض بھی لاحق ہے۔ اسی دوران نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی اور بعد ازاں 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی۔ خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …