اپوزیشن کی اے پی سی کچھ دیر بعد: بلاول شرکت نہیں کریں گے

جمعیت(میڈیا92نیوزآن لائن) علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیرز کانفرنس آج ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس دوپہر ایک بجے ہو گی جس میں اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں آزادی مارچ کے دوسرے مرحلے کی حکمت عملی اور حکومت کے ساتھ مذکرات پر مشاورت ہو گی اور اے پی سی کے بعد مولانا فضل الرحمان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری جنوبی پنجاب کے دورے کے باعث اے پی سی میں شرکت نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کی طرف سے راجا پرویز اشرف، نیئر بخاری، نوید قمر اور فرحت اللہ بابر اے پی سی میں شرکت کریں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے، اجلاس میں آزادی مارچ کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

48 گھنٹے کا الٹی میٹم: خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ نے 27 اکتوبر کو کراچی سے سفر کا آغاز کیا تھا، آزادی مارچ کا قافلہ مختلف شہروں سے ہوتا ہوا 31 نومبر کی رات اسلام آباد پہنچا تھا۔ یکم نومبر کو آزادی مارچ کے شرکاء سے مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا تھا۔

یکم نومبر کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا جو کل ختم ہو چکا ہے۔

مولانا نے میلا لوٹ لیا ہے: چوہدری شجاعت :گزشتہ روز مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے انہیں اپوزیشن کی سربراہی پر مبارکباد پیش کی تھی۔

چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مولانا نے میلا لوٹ لیا ہے، وہ تدبر کے ساتھ معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں بھی ان کے ساتھ بیٹھ کر افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات حل کرنے چاہئیں۔

الیکشن کمیشن تو ہم سے زیادہ بے بس ہے: مولانا فضل الرحمان ڈیڈ لائن ختم ہونے اور آزادی مارچ کے چوتھے روز خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا الیکشن کمیشن جائیں اور وہاں اپنی شکایت درج کرائیں، الیکشن کمیشن بیچارہ تو ہم سے بھی زیادہ بے بس ہے، اگر وہ بے بس نہ ہوتا تو قوم کی اتنی بڑی تعداد اسلام آباد میں نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ اس قومی اسمبلی میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی الیکشن کمیشن میں نہیں جانا، کسی عدالت میں نہیں جانا اور دھاندلی کی تحقیقات پارلیمانی کمیٹی کرے گی،کمیٹی تشکیل دی گئی تو اس کی نہ میٹنگ ہوئی اور نہ رولز بنیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسی الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کا کیس زیر سماعت ہے اور وہ 5 سال سے اس کیس کا فیصلہ نہیں کرسکے تو دھاندلی کا کیسے فیصلہ کرے گا؟ تم لوگوں سے احتساب مانگتے ہو لیکن خود احتساب دینے کو تیار نہیں، یہ پوری پارٹی و ٹبر چور ہے، قابل احتساب پارٹی پورے پاکستان پر حکومت کر رہی ہے۔

حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا فیصلہ: ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی رہائش گاہ پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اجلاس میں مشورہ دیا کہ ہمیں سنجیدگی سے مولانا کے ساتھ مذاکرات کرکے حل نکالنا چاہیے اور بات چیت کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان ابھی تک اپنے معاہدہ پر قائم ہیں تو ہمیں بات کرنی چاہیے، ہمیں صبر و تحمل سے کام لینا چاہیے۔ اس دوران حکومتی کمیٹی کے سربراہ و وزیردفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ اس موقع پر وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ تمام فورسز تیار ہیں، کسی بھی حالات سے نمٹیں گے۔

اسلام آباد میں پولیس اور ایف سی تعینات گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا تھا کہ ڈی چوک جانے سمیت کئی تجاویز زیرغور ہیں۔ ذرائع کے مطابق سربراہ جے یو آئی کے اعلان کے بعد زیروپوائنٹ اور ریڈ زون جانے والے راستوں پر سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام نفری کو آنسوگیس کے شیل اور دیگر سامان فراہم کردیاگیا جبکہ دوسرے صوبوں سے مزید پولیس کی نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …