مارچ والوں نے معاہدہ توڑا تو ہم نتائج کے ذمہ دار نہ ہوں گے: حکومتی مذاکراتی ٹیم

اسلام آباد(میڈیا92نیوزآن لائن) آزادی مارچ کے لیے حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ مارچ والوں نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری ہم پر نہ ہو گی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے لیے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ و وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت دیگر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ وزیر داخلہ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نےجلسےکی اجازت دے کررسک لیا ہے لیکن معاہدہ توڑا گیا تونتائج کی ذمہ داری ہم پرنہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کی جگہ کا انتخاب بھی جے یو آئی نے کیا، ایچ نائن ریڈ لائن ہے۔ پرویز خٹک نے بتایا کہ پشاور، سوات میں بسیں روکی جا رہی ہیں تویہ ہماری مرضی سے نہیں ہورہا، خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں انتظامیہ اپنے طور پر کارروائی کررہی ہے مگر امید ہے رہبر کمیٹی وعدہ نہیں توڑے گی۔

رہنما شفقت محمود: مذاکراتی کمیٹی کے رکن شفقت محمود نے کہا کہ ہم نے پریڈ گراؤنڈ تجویزکیا تھا لیکن انہوں نے پشاور موڑ پر آمادگی ظاہر کی، ڈی چوک میں کسی کو نہیں آنے دیں گے، رہبر کمیٹی کی جانب سے معاہدہ توڑا گیا تو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہو گی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ رہبرکمیٹی نے کہا تھا کہ ہم ہر وعدہ پورا کریں گے، ہمیں امید ہے معا ملات نہیں بگڑیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ایک اور رکن اسد عمر نے کہا کہ جے یو آئی والے جب تک چاہیں اسلام آباد میں بیٹھیں بس کوئی قانون نہ توڑیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو قانون پر عمل درآمد کا مکمل اختیار دے دیا گیا ہے، ہم نے یہ شق ڈالی کہ ملک میں کہیں بھی خلاف ورزی ہوئی تومعاہدہ ٹوٹ جائے گا۔ یاد رہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور جے یو آئی (ف) کےدرمیان معاہدے طے پایا ہے جس کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …