’ ثابت کردیا کہ نیب آزاد ادارہ ہے‘

چیئرمین (میڈیا92نیوزآن لائن) نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برس میں ثابت کردیا کہ نیب آزاد ادارہ ہے۔

سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نےدوسال میں چھ سو سےزائد ریفرنس فائل کیے، نیب کرپشن ریفرنسز کے جلد فیصلوں کےلیےکوشاں ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس چند آئی اوز ایسے ہیں جنہیں انویسٹی گیشن کی اے بی سی بھی معلوم نہیں ہے۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ صرف آئی او پرذمہ داری عائد نہیں ہوتی، آئی او کے بعد کیس آفیسر پر جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ بے ایمانی اور ناقص کارکردگی ناقابل قبول ہے۔ آئی اوز جن افراد کے کیسزچل رہے ہوں ان سے ملنے سے اجتناب کریں۔ سکھر ریجن میں کچھ افسران کی جانب سے بے ایمانی، بددیانتی اور ناقص کارکردگی کی شکایت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر میں نیب اہلکاروں کی طبعیت اورصحت بہت اچھی ہے۔

چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ اگر کسی کےپیچھے ہمالیہ بھی کھڑا ہے تو میرے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں، اگر کیس بنتا ہوگا تومیں ضرور کیس بناؤں گا۔ نیب کے کلرک سے لے کر افسر تک کسی اہلکار کا کسی جماعت کےساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہونا تویہ چاہیے کہ ہمارے آئی اوز عدالتوں کو گائڈ لائن فراہم کریں، ہمارا کام کسی حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنا نہیں ہے، حکومت اور ریاست الگ الگ چیز ہیں۔

تنخواہوں میں اضافے کےبعد اہلکاروں کو اِدھراُدھر نہیں دیکھنا چاہیے اور ہر سفارش کو نیب کے دروازے کے باہر ہی چھوڑ دینا چاہیے۔ اُن کا کہنا ہے کہ نیب میں پولیس کلچر نہیں چل سکتا، تھانہ کلچر کسی نیب آئی او کے دفتر میں نہیں ہونا چاہیے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے مطابق آپ کسی کی عزت نفس کا خیال کریں گے، اللہ آپ کی عزت کا خیال رکھےگا۔ لوگ آپ کے پاس بھیک لینے نہیں، جائز خواہشات لے کر آتے ہیں۔ آئی اوز لوگوں سے اپنا رویہ بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں سے شکایت نہ ملے کہ نیب کے دفترمیں گھنٹے گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …