صحافتی سیسلین مافیا حذیفہ رحمن کے ظلم کی نہ ختم ہونے والی کہانی ،

افضل سیال
ضرب افضل

صحافتی سیسلین مافیا حذیفہ رحمن کے ظلم کی نہ ختم ہونے والی کہانی

کچھ وقفہ کے بعد آج کی قسط مافیا کے ظلم کے تسلسل کی نہ ختم ہونے والی داستان ہے ، جس میں اب ایف آئی اے اس طاقتور مافیا کی سرپرست بن گیا ہے ،

قارئین میں کئی قسطوں میں صحافتی سسیلن مافیا حذیفہ رحمن جو کہ جنگ اور جیو کا رپورٹر اور کالم نگار ہے (اور ڈیرہ غازی خان کا رہائشی ہے) کی کارستانیاں لکھ چکا ہوں لیکن ن لیگ کی حکومت ختم اور تحریک انصاف کی حکومت آنے کے باوجود متاثرین کو انصاف نہیں مل رہا ،

حذیفہ رحمان نے غلام رسول گرواں سے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے میں زمین خریدنے کا معاہدہ کیا جس میں 20 لاکھ روپے نقد، جبکہ باقی تین چیک مالیت 4090833 (چالیس لاکھ نوے ہزار آٹھ سو تیتس ) یوبی ایل بنک ایف 7 ۔۔2 اسلام باد برانچ کے دیے ۔۔ چیک کیش کروانے کا وقت آنے پر ملک غلام رسول نے چیک اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروائے تو تمام چیک ڈس آنر ہوگئے۔

اب زرہ اس سسیلین مافیا کی طاقت کا اندازہ لگائیے کہ یہ مافیا کتنا طاقتور اور فراڈیا ہے
حذیفہ رحمن نے جب تمام چیک ڈس آنر کروا دیے، پھر ملک غلام رسول پر ایک جھوٹا من گھڑت جعلی مقدمہ نمبر 354۔۔ 17 ۔ بجرم 420۔468۔471۔506 کے تحت درج کروا دیا تھانہ دراہمہ ڈیرہ غازی خان میں ایف آئی ار میں موقف اختیار کیا کہ ،ملزم نے دیگر چیکس کی ڈیٹ سے ایک دن قبل میرے سے ایک چیک نمبر 8749369مالیت 8181666روپے لیا اور کیش بھی کروا لیا ہے ۔۔ اب فراڈ کا اندازہ لگاہیں کہ یہ چیک بغیر کسی لکھت پڑھت اور پہلے دیے گئے تمام چیک واپس لیے بغیر اتنی بڑی رقم کیش کروانے کا دعوی کیا گیا ۔۔اس نے یہ فراڈ کرنے کے بعد تیس دن کا انتظار کیا جب تیس دن گذرے تو اکتسویں دن یہ جھوٹا مقدمہ جب درج ہوا تو ملک غلام رسول کو اس چیک کیش اور فراڈ کا پتہ چلا ۔۔

مافیا نے بنک منجیر کے ساتھ ملکر 82 لاکھ کا فراڈ کیا تو غلام رسول گراں نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے ایف آئی اے کو انکوائری کا حکم دیا،ایف آئی اے انسپکٹر ممتاز قریشی کو انکوائری کا حکم دیا گیا
اب ذرہ ایف آئی اے کے کارنامہ پڑھیے!
انسپکٹر ایف آئی اے ممتاز قریشی نے بجائے جعلی چیک کی انکوائری کے درخواست کے مدعی ملک غلام رسول کو انصاف دیتا اس نے صحافتی سیسلن ،مافیا کے کہنے پر ایک جھوٹا مقدمہ نمبر 6، 2018 بجرم 227 درج کر لیا جس کے تحت ملزم انسانی اعضا کی سمگلنگ اور غیر قانونی طور پر لوگوں کو دبئی بھیجتا ہے کا مجرم بنا دیا گیا ۔


اب صورت حال یہ ہے کہ ایف آئی اے کے جھوٹے مقدمے میں تو بزرگ شہری کی ضمانت ہو گئی ، ایف آئی اے نے انسپکٹر ممتازقریشی کو جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر معطل کرکے انکوائری لگا دی لیکن ایف آئی اے میں 82 لاکھ فراڈ کیس کی انکوائری ابھی تک اپنے انجام کو نہیں پہنچی اور نہ ہی غریب کسان کو ابھی تک انصاف ملا ہے !
ایف آئی اے کا ایک اور کارنامہ پڑھئیے !

صحافتی سسیلن مافیا حذیفہ رحمان نے اپنے خلاف 82 لاکھ روپے فراڈ کی درخواست کی انکوائری ملتان سے اسلام آباد منتقل کروا لی تاکہ مدعی غریب کسان ہے ڈیرہ غازی خان سے اسلام آباد کے چکر لگائے گاتو گھٹنے ٹیک دیگا ، لیکن اسلام آباد ایف آئی اے کی انکوائری میں حذیفہ رحمان کو گہنگار ٹھہرایا اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر انسپکٹر ممتاز قریشی کے خلاف کاروائی کی بھی سفارش کردی ، حذیفہ رحمان نے ایف آئی اے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ دائر کردی جو خارج ہوگئی ،

اب ایف آئی اے اسلام آباد کی یہ رپوٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون ٹو طارق چوہان کے پاس پچھلے تقریبا دو ماہ سے پڑی ہے وہ یہ فائنل انکوائری رپورٹ مافیا کو خوش کرنے کے لیے دبا کر بیٹھا ہوا ہے لیکن طارق چوہان نے ایف آئی اے انسپکٹر اور صحافتی سسلین مافیا کے کارخاص ممتاز قریشی کو اایک بار پھر ملتان تعنیات کردیا ہے جس نے چارج لیتے ہی ملک غلام رسول گراں پر اپنے درج جھوٹے مقدمہ کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا ہے تاکہ مدعی کو صلح کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے ،

میں طارق چوہان سے ملکر تمام صورت حال بتا چکا ہوں لیکن وہ اپنے افسری کے خمار سے نکلیں گے تو انصاف دیں گے ، ہے کوئی مجائد جو ایف آئی اے سے اس غریب کسان کو انصاف دلوانے میں ہماری مدد کرسکے کیونکہ میں ایک صحافی ہوتے ہوئے بھی ابھی تک غریب کسان کو انصاف نہیں دلوا سکا !

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …