امریکی مسلم خاتون رکن کانگریس کو دھمکی آمیز خط موصول

لاہور(میڈیا92نیوز)اگرچہ امریکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا ٹھیکیدار بنا پھرتا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکہ میں جس قدر تعصب پایا جاتا ہے اتنا شاید اور کہیں نہیں پایا جاتا۔اقلیتوں کے ساتھ وہاں آج بھی ناروا سلوک برتا جاتا ہے۔مسلمانوں کو بھی دھمکیاں دی جاتی اور ان کی جان بھی لی جاتی ہے۔اب بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے جس نے امریکی انتظامیہ پر سوالیہ نشان اٹھا دیے ہیں۔
امریکی کانگریس کی مسلم خاتون رکن الہان عمر نے خود کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز خط کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کردیا، جس میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی رکن کانگریس نے بتایا کہ دھمکی آمیز خط میں کہا گیا کہ ’اسٹیٹ فیئر کے دوران ایک شخص انہیں بڑی بندوق سے قتل کردے گا‘۔
الہان عمر نے امریکی سینیٹر روے موری کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹھیک تھے، انہیں صومالیہ واپس چلے جانا چاہیے تھا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’نامعلوم شخص کی جانب سے دھمکی آمیز خط ملنے کے بعد وہ سیکیورٹی گارڈ رکھنے پر مجبور ہیں‘۔کانگریس رکن نے کہا کہ ’مجھے نفرت ہے کہ ہم ایسی دنیا میں رہتے ہیں، جہاں آپ کی حفاظت کے لیے دوسرے انسان کو تعینات کیا جاتا ہے’، تاہم ’جب تک میری اور دیگر لوگوں کی زندگی کو خطرہ ہے، میں سیکیورٹی رکھنے پر مجبور ہوں‘۔
امریکی کانگریس خاتون نے اپنے ٹوئٹ میں انہیں موصول ہونے والے دھمکی آمیز خط کی تصویر بھی شیئر کی۔دھمکی آمیز خط میں لکھا کہ ’الہان عمر، تم واشنگٹن زندہ نہیں جا سکوں گی، تمہاری زندگی کا خاتمہ تمہاری چھٹیاں ختم ہونے سے پہلے ہوجائیگا اور الہان عمر تم اکیلے نہیں مروں گی‘۔واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں بھی الہان عمر کو ’مسلمان‘ ہونے کی بنیاد پر قتل کی دھمکی دی گئی تھی۔
بعد ازاں نیویارک کے مغربی ضلع میں قائم امریکی اٹارنی کے دفتر نے دھمکانے والے شخص کی گرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔ملزم نے دوران حراست اقرار کیا تھا کہ ’اگر ہمارے آباؤ اجداد زندہ ہوتے تو وہ (الہان عمر) کے سر میں گولی مار دیتے‘۔واضح رہے کہ الہان عمر ریاست منیسوٹا سے تعلق رکھنے والی رکنِ پارلیمنٹ ہیں جنہیں گزشتہ برس کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی ملی تھی۔
اس سے قبل الہان عمر نے اپنے اسرائیل مخالف بیان پر بھی معافی مانگی تھی، جس میں انہوں نے امکان ظاہر کیا تھا اسرائیل کے لیے امریکی اراکین کی حمایت کے پسِ پردہ وہ رقم ہے جو اسرائیل حمایتی لابی فراہم کرتی ہے۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 جولائی کو کانگریس کی اقلیتی خواتین ارکان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ خواتین دراصل ان ممالک سے تعلق رکھتی ہیں جہاں کی حکومتیں مکمل طور پر نااہل اور تباہی کا شکار ہیں اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرپٹ ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …