راجیہ سبھا کے بعد کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل لوک سبھا سے بھی منظور

نئی دہلی (میڈیا 92 نیوز آن لائن ) بھارتی راجیہ سبھا (ایوان بالا) کے بعد لوک سبھا (ایوان زیریں) سے بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور 2 حصوں میں تقسیم کرنے والے بل منظور کرلیے گئے۔

بھارت نے گزشتہ روز راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا تھا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا جس پر بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے۔

راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد بھارتی وزیر د اخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے اور مقبوضہ کشمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا ’جموں و کشمیر کی تشکیل نو‘ کے نام سے بل لوک سبھا میں پیش کیا۔

خیال رہے کہ ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا میں بھاری اکثریت حاصل ہے اور اس کے 303 ارکان ہیں جب کہ بی جے پی اور اتحادیوں کی مجموعی تعداد 357 ہے۔

لوک سبھا میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت والے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل کے حق میں 351 اور مخالفت میں 72 ووٹ آئے جبکہ کشمیر کو وفاق کے زیر انتظام کرنے اور دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بل کے حق میں 370 اور مخالفت میں 70 ووٹ ڈالے گئے۔

لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد یہ دونوں بل بھارتی صدر کو بھیجے جائیں گے جہاں ان کے دستخط کے بعد یہ باقاعدہ قانونی و آئینی صورت اختیار کرجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …