طالبان کے ساتھ امن مذکرات میں امریکا کو بڑی ناکامی کا سامنا‘دوحہ مذکرات منسوخ

کابل کے250رکنی وفد پرطالبان کےاعتراض پرآخری لمحات میں مذکرات کو ختم کردیا گیا

دوحہ(میڈیا92نیوزآن لائن)
افغان طالبان کے ساتھ امن مذکرات میں امریکا کو بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، امریکا، افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیئے گئے ہیں. افغان طالبان اور افغان حکام پہلی بار ایک میز پر بیٹھنے جارہے تھے مگر افغانستان حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کرنے والے وفد کی فہرست میں 250 افراد شامل کیے تھے.
طالبان نے قطر میں مذاکرات کے لیے افغان حکومت کی طرف سے ملنے والی طویل فہرست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کانفرنس ہے شادی کا ولیمہ نہیں ہورہا اور وفد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا.ت کو ختم کردیا گیا.
واضح رہے کہ مذاکرات19 سے21 اپریل تک قطر میں کیے جانے تھے جن میں افغانستان میں قیام امن سے متعلق امور پر بات کی جانی تھی.

قبل ازیں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امن مذاکرات کے لیے کابل حکومت کی تیار کردہ 250 اراکین کی فہرست پر تمسخرانہ اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کابل کے ہوٹل میں ہونے والی شادی کی تقریب نہیں جس کی ضیافت کا دعوت نامہ بھیجا گیا ہو بلکہ یہ خلیجی ریاست کا منعقد کردہ مذاکراتی اجلاس ہے. ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ کابل حکومت کی جانب سے 250 افراد پر مشتمل مذاکراتی ٹیم کا اعلان دراصل مذاکراتی عمل کو تاخیر کا شکار بنانے کی دانستہ سازش ہے، کابل حکومت کی خواہش ہے کہ قطر مذاکرات کی میزبانی سے انکار کردے یا کسی بھی طرح مذاکرات ملتوی ہو جائیں اور کابل حکومت کو افغانستان میں اپنی من مانی کرنے کے لیے مزید وقت مل جائے.

کابل حکومت نے موقف اختیار کیا کہ افغان طالبان نے کابل انتظامیہ سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا تھا اور طالبان کے مطالبے پر قطر میں ہونے والے طویل مذاکراتی دور میں کابل حکومت کو شامل نہیں کیا گیا تھا جس کے باعث 19 اپریل کو ہونے والے مذاکرات میں یہ 250 افراد افغانستان کے عام شہری ہونے کی حیثیت سے شریک ہوں گے.یاد رہے کہ کابل حکومت نے 19 اپریل سے قطر میں شروع ہونے والے افغان امن مذاکرات کے لیے 250 افراد کی فہرست مرتب کی ہے جن میں 50 خواتین بھی شامل ہیں.

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …