مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی، مزید 3 کشمیری شہید

سری نگر(نیٹ نیوز( مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی نے مزید تین کشمیریوں کی جان لے لی ہے۔

کشمیری میڈیا کے مطابق کشمیر کے ضلع کلگام میں قابض بھارتی فورسز کی فائرنگ سے تین کشمیری شہید ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق کشمیری نوجوانوں کو لارو گاؤں میں سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کیا گیا۔ نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے جب کہ بھارتی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے کرفیو لگانے کے بعد انٹرنیٹ اور فون سروس بھی معطل کر دی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بلدیاتی انتخابات، کرفیو نافذ

اس سے پہلے چار روز قبل سری نگر کے فتح کدل نامی علاقے میں قابض فوج کی فائرنگ سے تین کشمیری شہید ہوئے تھے۔ تینوں کشمیری نوجوانوں کو سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کیا گیا تھا۔

واقعے کے بعد احتجاج کو دبانے کے لیے سری نگر میں تعلیمی ادارے بند اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیر یونیورسٹی کو بھی بند کر دیا تھا۔

گزشتہ ماہ کے دوران بھی کشمیر میں ایک خاتون سمیت 42 کشمیریوں کو شہید، پانچ خواتین کو بیوہ اور 12 بچوں کو یتیم کیا گیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 70 برسوں سے مقبوضہ کشمیر میں قابض انڈین فورسز نے ستمبر کے دوران کشمیریوں کی املاک کے خلاف کارروائیاں بھی جاری رکھیں۔ ایک ماہ میں 65 مختلف نوعیت کی املاک تباہ کی گئیں جب کہ 231 کشمیریوں پر تشدد اور 399 کو گرفتار کیا گیا۔

بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی مسلسل پامالیوں پر پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ حالیہ نیوز بریفنگ کے دوران پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈین فورسز وادی میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔

عالمی قوانین کے تحت ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے وادی میں استعمال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد نے عالمی برادری سے معاملہ پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

جینیات سے وابستہ تناؤ ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ بڑھا دیتا ہے

بوسٹن: حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جینیاتی طور پر …