برطانوی پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی

برطانوی پولیس نے سابق فوجی افسر عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی۔

جیونیوز کے رابطہ کرنے پر میٹروپولیٹن پولیس نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عادل راجہ کو لندن پولیس کی جانب سے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

لندن پولیس ذرائع نے کہا کہ میٹرو پولیٹن پولیس صرف لندن کی حدود میں کارروائی کرتی ہے اور عادل راجہ لندن سے باہر کے علاقے میں رہتے ہیں۔

عادل راجہ جس علاقے میں رہائش پذیر ہیں جیونیوز نے اس علاقے کی پولیس سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں سے لاعلمی ظاہر کی۔

سفارتی ذرائع کی بھی گرفتاری کی تردید
عادل راجہ کی گرفتاری کے حوالے سے ایک نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں لندن سے گرفتار کیا گیا اور رپورٹس میں سفارتی ذرائع کی تصدیق کا بھی کہا گیا۔

تاہم جیونیوز کے رابطہ کرنے پر لندن میں موجود پاکستانی سفارتکار نے بتایا کہ ان کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں، ان ذرائع نے کہا کہ لندن سے عادل راجہ کی گرفتاری کی خبر غلط ہے۔

خیال رہے کہ 25 نومبر کو پاک فوج نے 2 ریٹائرڈ افسران عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی کو سزا سنائی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ریٹائرڈ افسران کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے سزا سنائی گئی، دونوں ریٹائرڈ افسران کا پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دونوں ریٹائرڈ افسران کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائی گئی، عدالت نے 7 اور 9 اکتوبر 2023 کو دونوں ریٹائرڈ افسران کو مجرم قرار دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر ریٹائرڈ عادل فاروق راجہ کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ حیدر رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سزاکے تحت 21 نومبر 2023 سے دونوں ریٹائرڈ افسران کے رینک ضبط کر لیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …