نیویارک میں حکومتی ڈیوائسز میں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد

میڈیا 92 نیوزڈسک

امریکی شہر نیویارک میں حکومتی ڈیوائسز پر سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں کام کرنے والے سرکاری اداروں کو 30 دن کا وقت دیا گیا ہے تاکہ وہ ملازمین کی زیر استعمال ڈیوائسز سے ٹک ٹاک کو ڈیلیٹ کرا سکیں۔

البتہ جن ڈیوائسز میں ابھی ٹک ٹاک موجود نہیں، ان میں اسے ڈاؤن لوڈ کرنے پر فوری پابندی عائد کر دی گئی

اس سے قبل نیویارک کی انتظامیہ نے 2020 میں بھی سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی، مگر پھر فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔

گزشتہ دنوں نیویارک سائبر کمانڈ کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ ٹک ٹاک سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

اس رپورٹ کو جواز بنا کر مقامی انتظامیہ نے حکومتی ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی۔

حکومتی ترجمان نے بتایا کہ سائبر کمانڈ کی جانب سے شہری ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے مسلسل اقدامات تجویز کیے جاتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سائبر کمانڈ کی جانب سے تعین کیا گیا کہ ٹک ٹاک ایپ شہر کے تکنیکی نیٹ ورکس کے لیے سکیورٹی خطرہ ہے اور اسی وجہ سے ڈیوائسز سے ایپ کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے گئے۔

اس سے قبل بھی امریکا کے مختلف حصوں (33 ریاستوں) میں حکومتی ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

یہاں تک کہ امریکی ریاسٹ مونٹانا میں تو عام افراد کے لیے بھی ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق 2024 سے ہوگا۔

ایک تخمینے کے مطابق امریکا میں دو تہائی نوجوان ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہیں مگر امریکی حکومت کو خدشہ ہے کہ چین اس ایپ کو جاسوسی یا دیگر مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

امریکا کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی حکومتی ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وہ دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں سے مختلف نہیں۔

کچھ عرصے پہلے ٹک ٹاک کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری کمپنی مکمل طور پر خودمختار ہے اور چینی حکومت کو صارفین کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ہم سے کبھی ایسا کرنے کا کہا گیا ہے۔

۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …