سائنسدانوں نے ایسا پینٹ تیار کرلیا جو ائیر کنڈیشنر کی ضرورت ختم کر دے گا

میڈیا 92 نیوزڈسک

سائنسدانوں نے ایک ایسا پینٹ تیار کیا ہے جو ائیر کنڈیشنر کا متبادل ثابت ہوگا جس سے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی آئے گی۔

امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسا پینٹ تیار کیا ہے جو کسی عمارت پر استعمال کیا جائے تو وہ گرمیوں میں ٹھنڈی جبکہ سردیوں میں گرم رہتی ہے۔

جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ پینٹ ائیر کنڈیشنر اور ہیٹنگ (heating) کا متبادل ثابت ہوگا۔

یہ دونوں ہی دنیا بھر میں زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والے اہم ذرائع ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں توانائی کا 13 فیصد حصہ ائیر کنڈیشنرز اور ہیٹنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ یہ دونوں زہریلی گیسوں کا 11 فیصد حصہ خارج کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اس نئے پینٹ کے استعمال سے گھر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے توانائی کے خرچ میں 21 فیصد کمی آئے گی، جس سے بجلی کے بل میں بھی نمایاں بچت ہوگی۔

یہ پینٹ متعدد رنگوں میں دستیاب ہوگا تاکہ صارفین اپنی پسند کے رنگ کا استعمال کر سکیں۔

اس پینٹ کی آزمائش کے لیے سائنسدانوں نے ایسا مصنوعی گرم ماحول تیار کیا جو امریکا بھر میں اپارٹمنٹ عمارات میں دیکھنے میں آتا ہے۔

اس کے بعد پینٹ کو دیواروں اور چھتوں پر استعمال کیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پینٹ کے استعمال سے ائیر کنڈیشنرز اور ہیٹنگ کے لیے استعمال کی جانے والی توانائی میں ایک سال کے دوران 7.4 فیصد کمی آئی۔

محققین نے بتایا کہ دنیا بھر میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث ائیر کنڈیشنرز کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے، جس کے باعث زیادہ مقدار میں زہریلی گیسوں کا اخراج ہو رہا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز کر رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے توانائی اور زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کی ضرورت ہے اور یہ نیا پینٹ اس حوالے سے مددگار ثابت ہوگا۔

اس طرح کے کئی پینٹس حالیہ برسوں میں تیار ہوئے ہیں مگر وہ سلور یا گرے رنگوں میں دستیاب ہیں جو لوگوں کو زیادہ پسند نہیں آئے۔مگر اسٹینفورڈ یونیورسٹی کا تیار کردہ پینٹ مختلف رنگوں میں دستیاب ہوگا اور ایسا 2 تہوں کی وجہ سے ممکن ہوا۔

ایک تہہ انفرا ریڈ ریفلیکٹیوز پر مشتمل ہے جبکہ دوسری تہہ بہت پتلی اور شفاف ہے جس سے سائنسدانوں کو مختلف رنگوں کے نانو پارٹیکلز استعمال کرنے کا موقع ملا۔

عمارت کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اسے باہری دیواروں اور چھت پر استعمال کرنا ہوگا، جہاں وہ سورج کی انفرا ریڈ روشنی کو رنگ والی تہہ سے گزار کر نچلی تہہ سے واپس منعکس کر دے گا، جس سے عمارت حرارت جذب نہیں کرے گی۔

محققین کے مطابق یہ پینٹ 80 فیصد انفرا ریڈ روشنی منعکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسے ٹرک اور ٹرینوں پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

البتہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ پینٹ کب تک عام افراد کے لیے دستیاب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …