کراچی (میڈیا92نیوز آن لائن)
اردو کے معروف شاعر ،ادیب اور نغمہ نگارحمایت علی شاعر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں انتقال کر گئے ،وہ کچھ عرصہ سے علیل تھے اور کینیڈا میں زیر علاج تھے ،منگل کی صبح انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا،ان کی تدفین کینیڈا میں ہی ہو گی ،ان کے ایک صاحبزادے کمانڈر روشن خیال نیوی سے ریٹائرمنٹ کے بعد کینیڈا منتقل ہوگئے تھے جبکہ دوسرے صاحبزادے پروفیسر اوج کمال جامعہ اردو میں استاد ہیں۔حمایت علی شاعر 14 جولائی 1926 کو اورنگ آباد دکن میں پیدا ہوئے تھے ، قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی اورسندھ یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے کیا،ان کی شاعری ، فلمی گیت بے انتہا مقبول ہوئے ،ان کی تصانیف میں آگ میں پھول، شکست آرزو، مٹی کا قرض، تشنگی کا سفر، حرف حرف روشنی، دود چراغ محفل (مختلف شعرا کے کلام)، عقیدت کا سفر(نعتیہ شاعری کے ساتھ سو سال، تحقیق)، آئینہ در آئینہ(منظوم خودنوشت سوانح حیات)، ہارون کی آواز(نظمیں اور غزلیں)، تجھ کو معلوم نہیں(فلمی نغمات)، کھلتے کنول سے لوگ(دکنی شعرا کا تذکرہ)، محبتوں کے سفیر(پانچ سو سالہ سندھی شعرا کا اردو کلام)شامل ہیں۔اردو شاعری میں ان کا ایک کارنامہ تین مصرعوں پر مشتمل ایک نئی صنف سخن ثلاثی کی ایجاد ہے ، ادبی خدمات پر حکومت نے صدارتی ایوارڈ سے نوازا جبکہ نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا ۔اس کے علاوہ انہیں رائٹرگلڈآدم جی ایوارڈ، عثمانیہ گولڈ میڈل (بہادر یار جنگ ادبی کلب)سے نوازا گیا۔
ٹیگزdeath himayat ali poet writer
یہ بھی پڑھیں
عوامی خدمت کے حوالے سے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب زاہد اختر زمان کا انقلابی فیصلہ
زاہد اختر زمان نے شہریوں کی عمر بھر کی جمع پونجی سے بنائی گئی جائیداد …