آپ ہی بھیجنا آدم کو روئے زمیں پر
آپ ہی اس پر ناکامی کی مہر لگانا
آپ ہی اس کو دینا لالچ جنت
آپ ہی اس کو بنانا بھٹکا راہی
آپ ہی کریو گناہ گار اس کو
آپ ہی بھیجیو بھلائی کا قاضی
آپ ہی کھیو بن حکم کے میرے
کو ئی پتا بھی نہ جگہ سے ہلے
پھر کیسے نکلے انا الحق کے نعرے
بندے کے بس سےہیں باہر
ان سوالوں کے جواب اے یارب۔۔۔۔
شاعرہ-آمنہ یوسف۔۔