بیجنگ(میڈیا پاکستان)چین میں خود کار طریقے سے چلنے والی گاڑیوں اور بسوں کے بعد ’اسمارٹ ٹرین‘ متعارف کی جائیں گی۔دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک اس وقت فضا میں کاربن کی مقدار کو کم کرنے اور ایندھن کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے آلودگی سے پاک اور اسمارٹ ذرائع آمدورفت پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
چین نے بھی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے ایک اسمارٹ ٹرین بنائی ہے جس میں بیک وقت 300 مسافر سفر کر سکیں گے۔
فی الحال یہ اسمارٹ ٹرین چینی شہر ژوژوو میں آزمائش کے عمل سے گزر رہی ہے جس کے مکمل ہونے پر اسے باقاعدہ طور پر متعارف کروا دیا جائے گا۔32 میٹر لمبی یہ ٹرین تین بوگیوں پر مشتمل ہے اور یہ 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔
اس ٹرین کا سسٹم ’آٹونومس ریل ریپڈ ٹرانزٹ‘ ہے جسے دنیا کی بہترین ٹرین بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک چینی کمپنی نے بنایا ہے۔ٹرین میں مسافروں کے لئے انٹرنیٹ کی سہولت بھی موجود ہوگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ٹرین پٹری پر نہیں بلکہ سڑک پر کیے گئے سفید پینٹ سے بنائی گئی لائن پر چلتی ہے۔
