لاہور:1200سے زائد بوسیدہ عمارتوں کا استعمال جاری

لاہور(M92) لاہورکی ضلعی حکومتوں کی جانب سے لاہور شہر1230عمارتوں کوبوسیدہ قرار دینے کے باوجود رہائشی مقاصد کیلئے بدستور استعمال ہورہی ہیں جس کے باعث کئی قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں مون سون کی بارشوں میں مرنے والوں کی تعداد30سے زائد بتائی گئی ہے جبکہ سو سے زائد شہری زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، متعلقہ محکمے سوئے رہے ریسکیو لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچاتا رہا۔ کمشنر لاہورڈویژن امداد اللہ بوسال نے اس حوالہ سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور شہر میںبوسیدہ عمارتوں اورپرانے مکانات میں رہائش پذیر لوگوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اندرون شہر میں تقریباً400، کرشن نگر اور بند روڈ کے علاقہ میں300سے زائد ماڈل ٹائون نشتر ٹائون میں230شالیمار ٹائون ، سمن آباد میں200جبکہ باقی علاقوں میں100کے قریب عمارتوں کو حساس قرار دیا گیا تھا مگر ان تمام عمارتوںمیں رہائشی موجود ہیں ا ور ان کو خالی کروانے کا عمل مایوس کن حد تک سست روی کا شکار ہے جبکہ حکومت ان عمارتوں کے متعلق کئی بار دعوے کرچکی ہے کہ ہم ان کو بہت جلد گرادیں مگر ان کے دعوے ہر بار دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

زمین ڈاٹ کام نےلاہور میں تعمیر ہونے والے کثیرالمنزلہ منصوبے جے مال کی مارکیٹنگ اور سیلز کے حقوق حاصل کر لئے

زمین ڈاٹ کام نےلاہور میں تعمیر ہونے والے کثیرالمنزلہ منصوبے جے مال کی مارکیٹنگ اور …