این اے 75 ڈسکہ دھاندلی کیس، پی ٹی آئی نے بیرسٹرعلی ظفراپنا وکیل مقرر کردیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک)این اے 75 ڈسکہ بے ضابطگیوں کے کیس میں تحریک انصاف نے اپنا وکیل تبدیل کرلیا، بیرسٹرعلی ظفرعلی اسجد ملہی کی طرف سے وکالت کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق این اے 75 ضمنی انتخاب سے متعلق کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی،ن لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ کچھ اضافی دستاویزات جمع کراناچاہتے ہیں،کچھ بڑے ثبوت جمع کراناچاہتے ہیں،چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ آپ گزشتہ سماعت پردلائل مکمل کرچکے،وکیل ن لیگ نے کہاکہ کچھ اضافی چیزوں پردلائل دیناچاہتاہوں،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیزتاریخی دستاویزہے،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یہ 23 پولنگ سٹیشنزکانہیں، پورے حلقے کامعاملہ ہے،الیکشن کمیشن کے نوٹس کے باوجود ایس ڈی پی اوکونہیں ہٹایاگیا۔وکیل نوشین افتخار نے کہاکہ ذوالفقارورک نے ووٹرزکوہراساں کیا،پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کے احکامات پرعملدرآمد نہیں کیا، پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن سے فراڈکیا،الیکشن کمیشن نے ذوالفقارورک کوہٹانے کاحکم دیا،پنجاب حکومت اورآئی جی نے جان بوجھ کرضمنی انتخاب میں سازش کی،وکیل ن لیگ نے کہاکہ یہ ریاستی اتھارٹی کاکیس ہے،جس نے حلقے میں فراڈکیا،حلقے میں چند افرادکولاکرفراڈکیاگیا، فائرنگ کرکے ووٹرزکوپولنگ سٹیشن آنے سے روکاگیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ کیاذوالفقارورک کونئے نام سے وہاں تعینات کیاگیا؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ پنجاب پولیس کاسرکلرساتھ لگایاہے، سلمان اکرم راجہ نے ذوالفقارعلی ورک کا سرکلرپڑھ کرسنایا،وکیل ن لیگ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس کے باوجودایس ڈی پی اوکونہیں ہٹایاگیا۔سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ 2 طرح کی دھاندلی کامنصوبہ تھا،پہلی سکیم فائرنگ سے ووٹرزکوڈرا کرنوشین افتخارکی لیڈکم کی جائے،دوسری سکیم یہ تھی کہ پریذائیڈنگ افسران کے ذریعے نتائج تبدیل کیے جائیں،الیکشن کمیشن کااختیار 36 پولنگ سٹیشنزسے بھی زیادہ ہے،چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ درخواست کےساتھ ہم نے اس معاملے کانوٹس بھی لیا،ن لیگ نے مطالبہ کہاکہ یہ منظم سازش تھی جسے منظرعام پرلایاجائے۔وکیل ن لیگ نے کہاکہ ذوالفقارورک کی دوبارہ تعیناتی سازش کاحصہ تھی،20 پریذائیڈنگ افسران کاغائب ہوناحیران کن ہے،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن پاکستانی جمہوریت کا گارڈین ہے،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیزنے سازش بے نقاب کردی،سلمان اکرم نے دوران سماعت الیکشن کمیشن کی پریس ریلیزپڑھ کرسنائی،ن لیگ نے مطالبہ کیا کہ سازش کرنےوالوں کوقرارواقعی سزادیں،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ این اے 75 میں انتظامیہ اورسیکیورٹی اداروں کی کمزوری تھی،ایساعمل کبھی بھی پاکستان کی انتخابی تاریخ میں نہیں ہوا،آراوکی رپورٹ کے مطابق 14 پولنگ سٹیشنزپرزیادہ ٹرن آؤٹ آیا۔وکیل ن لیگ نے کہاکہ دیگرپولنگ سٹیشنزپر 56 فیصدٹرن آؤٹ آیا،ان 14 پولنگ سٹیشنزپر70سے 80 فیصدٹرن آؤٹ آیا،یہ بالکل واضح دھاندلی کی سکیم تھی،چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ آپ کواعتراض 36 پولنگ سٹیشنزپرہے؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ہمیں اعتراض 20 اور 36 پولنگ سٹیشن پربھی ہے۔سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کااختیار 36 پولنگ سٹیشنزسے بھی زیادہ ہے،الیکشن کمیشن پاکستانی جمہوریت کا گارڈین ہے،چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ درخواست کےساتھ ہم نے اس معاملے کانوٹس بھی لیاہے۔

یہ بھی پڑھیں

قومی و صوبائی اسمبلی کی 26 نشستوں کے حتمی نتائج روک دیے گئے

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کل 26 نشستوں کے حتمی نتائج …