ایماندار‘ محنتی اور فرض شناس افسر کو ڈرنے کی ضرورت نہیں،ڈی پی او رحیم یار خان

رحیم یار خان (میڈیا 92نیوز) کرپشن کا خاتمہ اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے خلاف بلا تفریق کارروائی میری اولین ترجیح ہے‘ناقص تفتیش‘ نارواسلوک اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی پر کوئی اہلکار معافی کا مستحق نہیں‘ کسی بھی ایماندار‘ محنتی اور فرض شناس آفیسر کو ڈرنے کی ضرورت نہیں‘ ہمارا کام شہریوں کے مسائل حل کرنا اور ان کی دادرسی کو یقینی بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈی پی او رحیم یار خان اسد سرفراز نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں قانون کی بالادستی کو برقرار رکھتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع پنجاب پولیس کا نصب العین ہے چنانچہ سینئر افسران جدید اور عوام دوست پولیسنگ کے ساتھ بھرپور انسدادی کاروائیوں سے معاشرے میں احساس تحفظ کی فضا کو فروغ دیں اور اس سلسلے میں موثر پالیسیوں کے ذریعے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے ما تحت افسران کوہدایت کی کہ ضلع کے کسی بھی علاقے میں رونما ہونے والے ہر جرم کی ایف آئی آر ضرور درج کریں تاکہ نہ صرف ہمیں اصل کرائم کا پتہ چلے بلکہ ان پر قابو پانے کیلئے درکار وسائل کا بخوبی اندازہ ہوسکے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کوئی سینئر یا جونیئر افسر میرا فیورٹ نہیں ہے‘ میرے نزدیک وہ ہو گاجو عوامی خدمت اور کارکردگی میں آگے ہو گا چنانچہ تمام افسران عوامی خدمت کو صدق دل سے اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ شہریوں کے درپیش مسائل کے فوری ازالے کیلئے تمام افسران اوپن ڈور پالیسی کے تحت اپنے دفاتر کے دروازے سب کیلئے کھلے رکھیں اور مخلو ق خدا کی خدمت کرکے دنیا و آخرت کی کامیابی کا سامان پیدا کریں۔ ڈی پی او اسد سرفراز نے مزیدکہاکہ شہریوں کے ساتھ بہتر رویہ‘ فرائض منصبی کی بہترین ادائیگی ہی پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا مزید بہتر ہوسکتی ہے‘انہوں نے کہا کہ اپنے ماتحت اہلکاروں کو پبلک ڈیلنگ کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دیں تاکہ وہ دوران ڈیوٹی اپنے فرائض منصبی بہتر سے بہتر انداز میں ادا کر کے شہریوں کے دل جیت سکیں۔ تمام افسران بہترین کارکردگی سے شہریوں کی مشکلات کے ازالے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سر گرم عمل رہیں انکی ہر سطح پر مناسب حوصلہ افزائی کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھیں۔ ملزمان کو غیر قانونی حراست میں رکھنے والے افسران واہلکارکسی رعائیت کے مستحق نہیں کیونکہ ان چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے پوری فورس کو تنفید کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا تمام افسران پولیس حراست میں تشدد سے ہلاکت کے ذمہ داران کے خلاف محکمانہ اور قانونی کاروائی میں ہر گز تاخیر بر داشت نہ کی جائیگی۔

یہ بھی پڑھیں

لاہور؛ لاکھوں پاسپورٹ التوا کا شکار، شہری کئی ماہ سے پریشان

لاہور: محکمہ پاسپورٹ میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد پاسپورٹ التوا کا شکار ہونے کی وجہ …