لاہور (میڈیا پاکستان) پاکستان ایک قدم اور آگے، اور سکھ برادری کیلئے خوشخبری، سکھ برادری کی شادیاں قانونی طورپر رجسٹرڈ کرنے کا بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، بل کی منظوری کے بعد پاکستان دنیا کا واحد ملک ہوگا جو سکھ برادری کی شادیاں رجسٹر کرے گا۔تفصیلات کے مطابق دنیا میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شادیاں رجسٹرڈ ہوتی ہیں لیکن سکھ واحد مذہب ہے جن کی شادیاں رجسٹر کرنے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ اس حوالے سے پاکستان نے پہل کی اور پنجاب اسمبلی واحد قانون ساز ادارہ بن گئی ہے جہاں سکھ برادری کی شادیاں رجسٹرڈ کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں سکھ براردری کا پرائیویٹ بل ن لیگی سکھ رکن سردار رامیش سنگھ اروڑا نیاسمبلی سیکرٹریٹ جمع کروایا ہے۔ پنجاب آنند کراج بل کے تحت سکھ برادری کی شادیاں رجسٹرڈ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔بل کے مطابق شادی کیلئے سکھ دولہا اور دلہن کو ایک فارم پر کرنا پڑے گا، شادی فارم مقامی یونین کونسل میں رجسٹرڈ ہو گا۔ 18سے چھوٹے سکھ لڑکے اور لڑکیوں کی شادی نہیں ہوسکے گی، بل کے تحت سکھ برادری کی پہلے سے ہونے والی شادیاں بھی رجسٹرڈ ہو سکیں گی، رجسٹرار شادی کی رجسٹریشن پر ایک سرٹیفکیٹ جاری کریگا، طلاق کی صورت میں مرد یا خاتون کو مقامی یونین کونسل میں نوٹس دینا ہوگا، 30 دن میں چیئرمین دونوں فریقین کو بلا کر بیانات لینے کا پابند ہوگا۔بل کے مطابق شادی ختم کرنے کیلئے کم از کم 90دن درکارہوں گے، بچوں کی صورت میں یا خرچ کا تقاضا کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کر سکے گا۔ بل کی منظوری کے بعد پاکستان دنیا میں پہلا ملک ہے جہاں پر سکھوں کی شادیوں کا قانون کا بل ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیاگیا۔ بھارت میں بھی سکھوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کے لئے کوئی ایکٹ نہیں ہے اور سکھ برادری وہاں اپنی شادیاں ہندو ایکٹ کے تحت رجسٹر کرواتے ہیں۔
