لاہور (میڈیا پاکستان) گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال میں انستھیزیا کے ڈاکٹرز کی کمی، انتہائی نگہداشت وارڈ چھ برس بعد بھی مکمل فعال نہ ہوسکا۔گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال دو ہزار گیارہ میں تعمیر کیا گیا لیکن اس میں پانچ وینٹی لیٹرز کے حامل آئی سی یو کو فعال نہیں کیا جاسکا۔ انستھیزیا کے ایک کنسلٹنٹ کے ساتھ صرف سرجری کی سہولت مریضوں کو فراہم کی جارہی ہے اور آئی سی یو میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کو رکھنے کیلئے انستھزیا کے مزید ڈاکٹرز درکار ہیں لیکن محکمہ صحت تاحال ضرورت کے مطابق انستھزیا کے کنسلٹنٹ فراہم نہیں کر سکا ہے۔اس صورتحال کی وجہ سے سید مٹھا ہسپتال کا آئی سی یو شدید علیل مریضوں کیلئے استعمال نہیں ہورہا۔ آئی سی یو کو سرجری کے بعد مریضوں کی پوسٹ آپریٹو کیئر کیلئے ہی استعمال کیا جارہا ہے۔ ایم ایس سیدمٹھاہسپتال ڈاکٹرمسعودشیخ کاکہناکہ آئی سی یوکوپوسٹ آپریٹوکیئرکیلئیاستعمال کیاجارہا ہے اور انستھیزیا کے مزید2 ڈاکٹرز کی بھی جلد تقرری ہو جائے گی۔
