لاہور( میڈیا پاکستان) جسٹس منصورعلی شاہ اجلیگی سیاستدان نصیر بھٹہ کی بطور چیف انفارمیشن کمشنر تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ نے ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت چیف کمشنر کی تعیناتی ہوتی ہے، ایکٹ کے تحت سیاستدان چیف انفارمیشن کمشنر تعینات نہیں ہو سکتا، درخواست میں یہ نقطہ بھی اٹھایا گیا کہ چیف کمشنر کی تعیناتی کی اہلیت لاہور ہائیکورٹ کے جج کے برابر ہے، حکومت نے لیگی سیاستدان نصیر بھٹہ کو چیف انفارمیشن کمشنر لگا دیا ہےنصیر بھٹہ عدلیہ کیخلاف ن لیگ کی موجودہ مہم میں بھی مکمل فعال ہیں، درخواست میں استدعا کی گئی کہ نصیر بھٹہ لیگی حکومت کیخلاف معلومات دینے میں جانبداری دکھائیں گے نصیر بھٹہ کی بطور چیف انفارمیشن کمشنر تعیناتی کالعدم کی جائےاور پٹیشن کے حتمی فیصلے تک نصیر بھٹہ کو بطور چیف انفارمیشن کمشنر فوری کام کرنے سے روکا جائے درخواست پر آج چیف جسٹس منصورعلی شاہ سماعت کریں گے ۔
