کراچی (میڈیا پاکستان)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی نے اپنی جماعت کے سربراہ فاروق ستار کی جانب سے کارکنوں پر دباؤ ڈالے جانے سے متعلق بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ کے اراکین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ اگرچہ 22 اگست کے واقعے کے بعد سے متحدہ پاکستان نے اپنی پوزیشن واضح کردی تھی، لیکن آج تک ایک غیر یقینی کی سی صورتحال برقرار ہے جس کا نقصان براہ راست ان کی جماعت کو ہورہا ہے۔انھوں نے کہا ‘ایک ایسے وقت میں جب عام انتخابات 2018 میں بہت کم وقت باقی ہے، ابھی تک ہمیں سیاسی طور پر کام کرنے سے روکا جارہا ہے اور نہ ہی اب تک شہر میں ہمارے دفاتر کو کھولنے کی اجازت مل سکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جانب سے اس سنگین معاملے پر اس طرح کا سخت بیان دینا اب ضروری ہوگیا تھا، کیونکہ گذشتہ کچھ عرصے سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کو فون پر دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے اور ان پر پارٹی کو چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، لہذا فاروق ستار اعلان کرچکے ہیں کہ اب اگر ایسا ہوا تو ہم اجتماعی طور پر صوبائی، وفاقی اور سینیٹ کی نشستوں سے استعفے دے دیں گے۔متحدہ رہنما کا کہنا تھا کہ ‘اراکین پر فون کالز کے ذریعے دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ وہ پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کرلیں تاکہ ان کی مشکلات ختم ہوجائیں۔اس سوال پر کہ حال ہی میں سلمان مجاہد بلوچ کے پارٹی سے اخراج کے پیچھے کیا یہی دباؤ تھا؟ علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے سلمان مجاہد کی ایسی سرگرمیاں رہی ہیں جن میں وہ متحدہ پاکستان کو بدنام کررہے تھے اور بار بار سمجھانے کے بعد ہی انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ اس وقت ایم کیو ایم 4 دھڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ 2018 کے عام انتخابات میں ووٹرز ان کا ساتھ دیں گے؟ رضا علی عابدی نے کہا کہ مہاجر ووٹر ہمیشہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہے اور ہمیں امید ہے کہ الیکشن میں بھی یہی ووٹرز ہمارے ساتھ ہوں گے، کیونکہ متحدہ ہی مہاجروں کی اصل آواز ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘پی ایس پی تو چاہتی ہے کہ شہر میں مہاجر کا لفظ ہی استعمال نہ کیا جائے، لہذا ان سے تو کسی قسم کی توقعات رکھی ہی نہیں جاسکتیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے وفاداریاں تبدیل کرکے پارٹی چھوڑ جانے والے اراکین سے شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جماعت کے اراکین پر ایسا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔کراچی کے علاقے بہادرآباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز پر ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے خبردار کیا کہ اگر اب کسی بھی متحدہ سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اور قومی اسمبلی پر پارٹی کو چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تو وہ اور ان کے رہنما احتجاجاً وفاقی، صوبائی اور سینیٹ کی نشستوں سے استعفے دے دیں گے۔فاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دورام ارکان سے اظہار ناراضگی اور ان پر بروقت اپنے تحفظات سے آگاہ نہ کرنے کا شکوہ بھی کیا۔
