لاہور (میڈیا پاکستان) بورڈ آف ریونیو پنجاب نے تحصیلداروں کی جانب سے تیار کردہ دورہ انتقالات کیلئے مانیٹرنگ سسٹم فعل کرنے کا حکم دیدیا ہے اسسٹنٹ کمشنر صاحبان دورہ انتقالات کی نگرانی کریں گے اور دورہ انتقالات کے ایک روز بعد تحصیلداروں سے پرت سرکار انتقال وصول کر کے تحصیل آفس میں جمع کروائیں گے مزید معلوم ہوا ہے کہ ضلع لاہور میں تعینات بااثر ریونیو افسران نئے نت طریقوں سے لوٹ مار کرتے اور رشوت وصولی کا بازار گرم کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں اور اختیارات کا بھرپور طریقے سے غلط استعمال کرتے ہوئے عوام الناس کو ذلیل و خوار کرنے پر بھی تلے ہوئے ہیں جس کا انکشاف اس وقت ہوا جب تحصیلدار صاحبان کا دورہ انتقالات پروگرام کی کی انسپکشن کی گئی بورڈ آف ریونیو کی تشکیل کردہ انسپکشن ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ بیشتر تحصیلدار صاحبان دورہ انتقالات میں 50 یا 100 انتقالات کی انٹریاں تو ڈال دیتے ہیں مگر تصدیق کے مراحلے پر آ کر 20 سے 30 انتقالات کو تصدیق کرتے ہیں اور باقی انتقالات پر درمیانی حکم نامہ تحریر کرتے ہوئے پینڈنگ چھوڑ دیتے ہیں اس غیر قانونی پریکٹس کا مقصد بھی عوام الناس سے رشوت وصول کرنا بتا گیا ہے انسپکشن ٹیم نے ریونیو افسران کی اس حرکات کا تحریری طور پر بورڈ آف ریونیو کے اعلیٰ افسران کے نوٹس میں لایا جس کے بعد بورڈ آف ریونیو کے ممبر جوڈیشل VI نے ہدایت کی ہے کہ تحصیلدار صاحبان کے دورہ انتقالات کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جائے گی اور دورہ انتقالات پروگرام کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر صاحبان کریں گے جو اس حوالے سے باقاعدہ تحریری رپورٹ کے ذریعے بورڈ آف ریونیو کو آگاہی بھی دیں گے کہ کس قانونگوئی کے کس تحصیلدار نے دورہ انتقالات میں کتنے انتقالوں کی انٹریاں ڈالی گئی ہیں کتنے تصدیق کئے گئے ہیں اور کتنے زیر التواء رکھے گئے ہیں ان کی وجوہات کیا ہیں اس کے علاوہ دورہ انتقالات کے ایک روز بعد پرت سرکار انتقالات کی کاپیاں وصول کرتے ہوئے تحصیل آفس میں بھی جمع کروا دیں گے بورڈ آف ریونیو کی ہدایت پر کس حد تک عمل ہو گا یہ تو آنیوالا وقت ہی بتائے گا
