لاہور (میڈیا پاکستان) پولیس ایکٹ 2017کا معاملہ، پنجاب پولیس نے ایکٹ کا اپنا مجوزہ تیار کرلیا چند روز میں آئی جی کی منظوری کے بعد حکومت کو بھجوایا جائے گا۔چند روز قبل محکمہ داخلہ نے ایکٹ 2017 تیار کرکے پنجاب پولیس کو تجاویز کے لیے بجھوایا تھا جس پر پولیس کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور پولیس کی جانب سے اس ایکٹ پر تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ایکٹ خود تیار کرکے حکومت کو بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا۔ جس کے لیے ایڈیشنل آئی ڈی اینڈ آئی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تیار کی تھی جس نے پولیس ایکٹ تیار کیا ہے جس میں تجاویز دی گئی ہیں کہ ایکٹ پر تجاویز مانگی تھیں۔پولیس نے مجوزہ میں تجاویز دی ہیں کہ پالیسی بورڈ تشکیل دیا جانا چاہیے جس میں حکومتی اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہونے چاہیئں جو کہ تفتیش اور پولیس کی کارکردگی اور دیگر امور میں خامیوں کی نشاندہی کرے، جبکہ پولیس شکایات کمپلینٹ سیل بنایا جائے جس میں ریٹائرڈ ججز و افسران شامل ہونے چاہیے اور محکمہ پولیس کے تمام تقرر و تبادلے آئی جی کے اختیار میں ہونے چاہیئں، چیف میٹروپولیٹن افسر کی بجائے سی سی پی او کا عہدہ برقرار رہنا چاہیے۔آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ چند روز میں اس پر اجلاس کے انعقاد کے بعد حکومت کو بھجوایا جائے گا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے اسکی تیاری کا مققصد دوسرے صوبوں کی پولیس کو خود مختار اور بااختیار ادارہ بنانا ہے۔
