اسلام آباد(میڈیا پاکستان) وفاقی حکومت کی جانب سے تمام تر دعوؤں کے باوجود پاکستان چین اقتصادی راہداری کے اہم منصوبے گو ادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کیلئے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کوئی رقم فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود یہ منصوبہ مزید تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق گوادر میں سی پیک منصوبے کے تحت انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کیلئے22ارب 47کروڑ 75لاکھ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا، اس منصوبہ کیلئے گزشتہ مالی سال کے دوران67کروڑ90لاکھ کی رقم خرچ کی گئی جبکہ رواں مالی سال کیلئے ایک ارب50کروڑ روپے مختص کیے گئے، اس رقم میں ایک ارب40کروڑ روپے چین نے فراہم کرنے ہیں جبکہ صرف10کروڑ پاکستان نے دینا ہیں۔ دستاویزات کے مطابق گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے منصوبے پرگزشتہ مالی سال کے دوران کوئی کام شروع نہیں ہوسکا جس کی سب سے بڑی وجہ وزارت منصوبہ بندی اور چین کی طرف سے فنڈزکی عدم فراہمی ے، یہی رویہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی نظرآیا اوررواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اس منصوبے کیلئے کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔
