دیہی علاقوں میں مزدورخواتین تمام مراعات اور سہولیات سے محروم، سروے

لاہور(میڈیا پاکستان) دیہی علاقوں میں کپاس کی چنائی اور کھیتوں میں کام کرنے والے محنت کش خواتین تمام بنیادی سہولیات اور حکومتی مراعات سے محروم ہیں۔ کھیتوں میں مزدوری کرنے والی خواتین انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ خواتین ہر الیکشن میں باقاعدگی سے ووٹ بھی ڈالتی ہیں اوریہ حق رائے دہی کا استعمال ان سے جبراً بھی کرایا جاتا ہے لیکن ان کے ووٹوں سے منتخب ہوکر حکومتی ایوانوں تک پہنچنے والے سیاستدانوں نے مزدور اور محنت کش خواتین کو مراعات دلوانے کیلئے بھی نہیں سوچا۔ دیہات میں غربت اور معاشی مشکلات کا شکار خواتین صبح سویرے ہی کھیتوں میں سبزیاں چننے اناج کاٹنے اوردیگر کام کرنے کیلئے چلی جاتی ہے جہاں انہیں ان کے کام کا معاوضہ مردوں کی نسبت بہت کم ادا کیا جاتا ہے۔ کھیت مزدوروں کے حقوق کی بازیابی کیلئے کام کرنے والی مختلف این جی اوز اور اراکین اسمبلی نے ’’میڈیا پاکستان‘‘ سروے میں بتایا کہ کھیت مزدور طبقہ پاکستان کا انتہائی محروم طبقہ ہے کسی بھی دور حکومت میں پالیسیاں بناتے وقت انہیں یکسر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ پاکستان نے عالمی ادارہ محنت کے چارٹرآئی ایل او پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت کھیت مزدوروں کسانوں ہاریوں کے حقوق کی بازیابی شامل ہے مگر اس معاہدہ پر کبھی بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

ماسٹر پلان عامر احمد خان

میڈیا 92 نیوز ڈسک ماسٹر پلان2050ءلاہور ڈویژن کے روشن مستقبل کا تعین کرے گا ۔ …