لاہور(میڈیا پاکستان) لاہورہائیکورٹ نے صاف پانی کمپنی میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست میں پبلک سیکٹر کمپنیوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر چیف سیکرٹری زاہد سعید کی سرزنش کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ ملک میں جنگل کاقانون نہیں چلنے دیا جائیگا۔ عدالت عوام کے ٹیکسوں کے پیسے کا تحفظ کریگی۔جسٹس سید مظاہرعلی اکبر نقوی نے ثانیہ کنول ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ، چیف سیکرٹری زاہد سعید، چیف ایگزیکٹو صاف پانی کمپنی زاہد سعید سمیت دیگر اعلیٰ افسران اورایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل پیش ہوئے، عدالت نے صاف پانی کمپنی کے علاوہ پبلک سیکٹر کمپنیوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر چیف سیکرٹری زاہد سعید کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ چیف سیکرٹری کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، تین مرتبہ عدالت نے کمپنیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا لیکن تفصیلات نہیں دی گئیں۔ محکموں کے سیکرٹری اور سربراہ اگر چیف سیکرٹری کی بات نہیں مانتے تو پھر یہ کس چیز کے چیف سیکرٹری ہیں۔
