لاہور(میڈیا پاکستان) پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے محکمہ ایل ڈی اے کی طرف سے کروڑوں کے منصوبوں کاریکارڈ فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت ایکشن لیا ہے اور سپیشل کمیٹی بنادی ہکے جس کو انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ محکمہ کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ ایل ڈی اے پلازہ میں آگ لگنے سے ریکارڈ جل گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی اے سی ٹو کے اجلاس میں ایل ڈی اے کے افسران کی طرف سے 15سے زائد آڈٹ پیپرز کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا اورموقف اختیار کیا گیا کہ ایل ڈی اے پلازہ میں آگ لگنے سے ریکارڈ جل گیا ہے اس لئے اس کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ محکمہ ایل ڈی اے کی طرف سے ڈی جی ایل ڈی اے اورچیف انجینئرز اوردیگر افسران شریک ہوئے ۔ منصوبوں کا ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر کمیٹی کے قائمقام چیئرمین میاں طارق محمود اور ممبر میاں اسلم اقبال نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کاریکارڈ تین چارجگہوں پر بھی ہوتاہے کمیٹی نے ڈپٹی سیکرٹری فنانس اور ڈپٹی سیکرٹری ہاؤسنگ پر مشتمل ایک سپیشل کمیٹی بنادی جو انکوائری کرکیگی اور بینک ٹرانزیکشن اوردیگر محکموں سے ریکارڈ کے بارے میں معلومات لیکر کمیٹی کو مکمل رپورٹ پیش کریگی۔
