لاہور (میڈیا پاکستان) لاہورہائیکورٹ نے کسٹم حکام کی جانب سے آلو، پیاز ٹماٹر، برتن اور دیگر 731 روزمرہ ضروریات کی کو لگژری آئٹم قرار دے کر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی جسٹس شاہد کریم نے ایڈوکیٹ رئیس اعوان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ روزمرہ کی ضروریات زندگی کی استعمال کی چیزوں کو لگژری آئٹمز قرار دے کر 10 فیصد سے 50 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ اضافی ٹیکس لاگو کرنے سے پہلے کابینہ سے منظوری بھی نہیں لی گئی۔درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ ایف بی آر نے 16 اکتوبر کر جاری کردہ نوٹیفکیشن میں اضافی ٹیکس عائد کیا۔اضافی ٹیکس معاشی قتل کے مترادف ہے۔لہٰذا عدالت ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن معطل کرےاور اضافی ٹیکس کو فوری طور پر کالعدم قرار دے۔ عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے تحریری وضاحت طلب کر لی۔
