اسلام آباد(میڈیا پاکستان)وفاقی حکومت نے حاضر سروس سرکاری ملازمین کی گمشدگی اور ایک سال تک عدم بازیابی پر اہل خانہ کو مالی معاونت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں نظر ثانی شدہ ”مالی معاونت پیکج “بھی جاری کر دیا گیاہے۔سٹیبلشمینٹ ڈویژن نے اس سلسلے میں ایک سمری بناکروزیر اعظم بھیجی تھی جس کی وزیر اعظم نے منظوری دے دی ہے۔ اس پیکج کے تحت اگر کو ئی وفاقی سرکاری ملازم دوران ملازمت لاپتہ یا گم ہو جاتاہے اور بارہ ماہ تک اس کی بازیابی نہیں ہو تی تو اس کی ہلاکت کی کو ئی معقول وجہ سامنے آجاتی ہے تو اسے دوران ملازمت ہلاکت تصور کی جائے گی اور اس کو ہر وفاقی سرکاری ملازم کی طرح جیسے ریٹائرمنٹ پر اسے مالی فوائدو مراعات دی جاتی ہیں اسی طرح سے اس مرحوم ملازم کے اہل خانہ کو مالی فوائد، پینشن ودیگر مراعات دی جائیں گی۔جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر لاپتہ ملازم بارہ ماہ تک بازیاب نہ ہو تو اسے مردہ تصور کر کے مالی پیکج دیاجائے لیکن وہ ملازم پیکج کی ادائیگی کے بعد ریٹائرمینٹ کی مدت سے قبل زندہ سلامت واپس آجاتاہے تو اس رقم کو سرکاری خزانے کو واپس کیا جائے گا یااس کی ریٹائرمنٹ کی رقم میں ایڈجسٹ کیاجائے گا۔ اسی طرح سے اگر کئی سرکاری ملازم دوران ملازمت لاپتہ ہو جاتے ہیں تو وہاں ہر ایک کو الگ الگ ڈیل کیا جائے گایعنی انفرادی طور پر کیس نمٹائے جائیں گے۔وفاقی حکومت نے وزیر اعظم کی منظوری کے بعد اس سلسلے میں وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں، محکموں کو اس پیکج پر عمل درآمد کر نے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
