سعودی عرب اور خیلجی ممالک سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں عیدالاضحی آج منائی جا رہی ہے۔ سعودی عرب میں عیدالاضحی کاسب سے بڑا اجتماع حرم شریف اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں ہوا۔
لبیک اللھم لبیک ، مناسک حج کے اگلے مرحلے میں حجاج مزدلفہ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے رات بھر قیام اور عبادات کے بعد منیٰ کا رخ کیا اور بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں، جس کے بعد حجاج قربانی کے بعد بال کٹوا کر احرام کی بندش سے آزاد ہوجائیں گے۔
مناسک حج کے اگلے مرحلے میں لاکھوں حجاج عرفات سے مزدلفہ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کیں۔ حجاج کرام مزدلفہ میں کنکریاں جمع کرئیں۔ اور آج 10 ذی الحجہ کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ سے واپس مِنیٰ واپس آئے اور بڑے شیطان کو کنکریاں مارئیں۔
اس عمل کے مکمل ہونے کے بعد حجاج اکرام فریضہ قربانی ادا کریں گے اور بال کٹواکر احرام کی بندش سے آزاد ہوجائیں گے جس کے بعد وہ الوداعی طواف کے لیے ایک بار پھر مسجد الحرام جائیں گے۔
اس سے قبل جمعرات کے روز عازمین نے وقوف عرفات کیا ۔ ڈاکٹر سعد بن ناصرالشثری نے خطبہ حج میں کہا کہ ایمان لانے کے بعد فسق بہت برا عمل ہے شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی کو منظم کیا، مالی اور معاشی نظام کو بھی منظم کیا۔
دوسری جانب سعودی عرب کے محکمہ شماریات نےحجاج کی حتمی تعداد جاری کردی ہے، جس کے مطابق اس سال23لاکھ، 52ہزار 122فرزندان اسلام نےحج کی سعادت حاصل کی۔
گیارہ ذی الحج کو بڑے، درمیانے اور چھوٹے شیطان کو کنکریاں مارنا ہونگیں، حجاج تین روز منیٰ ہی میں قیام کریں گے، بارہ ذی الحج کو منیٰ میں زوال کے بعد تینوں جمرات کی رمی ہوگی، مناسک سے فارغ ہونے کے بعد حجاج طواف الوداع کریں گے