کراچی (نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز) ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پر اپنی سیلفیاں شیئر کرنے والی خواتین میں ذہنی امراض پیدا ہوتے ہیں جن کی وجہ سے وہ پریشان رہنے لگتی ہیں اور خود کو دیگر خواتین کے مقابلے میں کم پرکشش سمجھنے لگ جاتی ہیں، حتیٰ کہ ان خواتین کی جانب سے اپنے فوٹوز کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے استعمال کیے جانے والے مختلف فلٹرز سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ سیلفیاں شیئر کرنے سے خواتین زیادہ پریشان رہنے لگتی ہیں اور وہ زیادہ پرکشش نظر نہیں آتیں۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرنے کے منفی نفسیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یارک یونیورسٹی کی ماہرِ نفسیات پروفیسر جینیفر ملز نے اپنی تحقیق کے دوران ان خواتین کے رویے کا جائزہ لیا جو سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر جاری کرتی رہتی ہیں۔ ان کی ٹیم نے 110؍ خواتین کا جائزہ لیا اور ان پر تین مختلف تجربات کیے۔ اس تحقیق میں حصہ لینے والی خواتین کی عمر 16؍ سے 29؍ سال کے درمیان تھی اور ان کے فیس بک، انسٹا گرام یا دیگر سوشل سائٹس پر اکائونٹ تھے۔ ان خواتین میں نفسیاتی مسائل، اعتماد کی کمی اور جسمانی لحاظ سے کم پرکشش ہونے جیسی خامیاں پیدا ہوتے دیکھی گئیں۔
سیلفیاں لینے والی خواتین میں یہ بھی دیکھا گیا کہ وہ کبھی بھی پہلی سیلفی سے خوش نظر نہیں آئیں، اور اس وقت تک سیلفیاں لیتی رہیں جب تک وہ مطمئن نہ ہوئیں۔ اس سلسلے میں برمنگھم یونیورسٹی نے بھی 1300؍ مزید خواتین کے رویے کا جائزہ لیا اور اس تحقیق میں بھی کم و بیش یہی نتائج برآمد ہوئے۔
