ہولوکاسٹ کیا ہے؟ اور یہودی اس سے خوفزدہ کیوں ہیں؟جانیئے خاص رپورٹ

(نیٹ نیوز/میڈیا92نیوز)
ہولوکاسٹ (HoloCaust) کی اصطلاح دراصل یونانی لفظ (holókauston) سے ماخوذ ہے جس کا مطلب “مکمل جلادینا“ یا راہِ خدا میں جان قربان کردینا ہے۔یہودی کہتے ہیں کہ دوسری جنگ عظیم میں جرمن فوجیوں نے تقریبا "ایک کروڑ” یہودیوں کو زندہ جلادیا تھا۔اور وہ اس کو ہولوکاسٹ (HoloCaust) کہتے ہیں۔
یہودیوں نے قانون بنوادیا ہے،جس کی وجہ سے مغرب ميں اگر کوئي شخص ہولو کاسٹ کي ماہيت پر بولنے اور اس پر تحقيق کرنے کي کوشش کرتا ہے تو اس پر عدالتي کاروائي ہوتي ہے اور نتيجے ميں نقد جرمانہ يا پھر قيد کي سزا بھي اس کو بھگتنا پڑتي ہے – اس وقت يورپ کے بہت سے ملکوں ميں ہولو کاسٹ کے انکار يا اس کو مبالغہ آميز قرار ديئےجانے کو ايک جرم سمجھا جاتا ہے –
آسٹريا ، بلجيم ، جمہوريہ چک، فرانس ، جرمني ، ليتھوانيا ، پولينڈ ، رومانيہ ، سلواکيہ اور سوئزرلينڈ وہ يورپي ممالک ہيں جن ميں ہولو کاسٹ کے انکار کو جرم سمجھا جاتا ہے –
اسي لئے اب تک ان ملکوں ميں بہت سي علمي سياسي اور سماجي شخصيات کو ہولوکاسٹ پر تنقيد کرنے کي وجہ سے سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے –
سن دوہزار چھے ميں بھي برطانيہ کے مورخ ڈيوڈ ارونگ کو ہولو کاسٹ پر تنقيد کرنے کے جرم ميں تين سال قيد کي سزا سنائي گئي تھي-
اسي طرح فرانسيسي محقق راجر گارودي کو بھي ہولو کاسٹ پر تنيقد کرنے کي بنا پر سزائے قيد کا سامنا کرنا پڑا – جبکہ سوئيس مورخ يورگن گراف بھي اسي جرم ميں قيد کي سزاکے مستحق قرار پائے مگر وہ سوئزرلينڈ سے فرار کرگئے – وہ اس وقت روس ميں ہيں-
اس وقت برطانيہ کي ليبرل پارٹي کے ممبر پارليمنٹ کو بھي جنھوں نے بالواسطہ طور پر ہولوکا سٹ پر سواليہ نشان لگايا ہے اسي قسم کي صورتحال کا سامنا ہے جبکہ انہوں نےہولوکاسٹ پر کوئي تنقيد نہيں کي تھي بلکہ فلسطينيوں کے خلاف صيہوني حکومت کے اقدامات پر تنقيد کي تھي – بہرحال ڈيوڈ وارڈ کے خلاف برطانيہ کي لبرل پارٹي کے عہديداروں کا اقدام ايک بار پھر مغرب اور خاص طور پر برطانيہ ميں آزادي بيان کے دعوے کے جھوٹے ہونے پر مہر تصديق لگاديتا ہے –

یہ بھی پڑھیں

عمران ہمیشہ خاور مانیکا کی غیر موجودگی میں بشریٰ بی بی کے گھر آتے تھے: گھریلو ملازم کا بیان

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور …