لاہور(میڈیا پاکستان) بچے داخل کرالو، اساتذہ پڑھانے کے بجائے اب گلی گلی صدا لگائیں گے۔ محکمہ تعلیم پنجاب نے اساتذہ کو سرکاری سکولوں میں داخلے بڑھانے کیلئے ڈور ٹو ڈور مہم چلانے کے احکامات جاری کردئیے۔ اساتذہ گلی، محلوں میں جاکر سرکاری سکولوں کی تعریف کریںگے تاکہ بچوں کی تعداد میںاضافہ کیاجاسکے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن نے نامکمل اہداف کے حصول کیلئے شعبہ تعلیم کے ساتھ ایک اور تجربہ شروع کردیاہے اس نئے تجربے میں اساتذہ کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھا جارہاہ ے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے پنجاب کے تمام اضلاع کے سی ای اوز ایجوکیشن کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے وہ سرکاری سکولوںمیں آئوٹ آف سکول بچوں کو داخل کرنے اور بچوں کی تعداد میںاضافہ کرنے کیلئے اپنے اپنے علاقوں میں گھرگھرجائیں اورذاتی طور پر لوگوں سے ملاقات کریں ۔ اساتذہ عوام کو سرکاری سکولوں میں سہولیات کی فراوانی سے متعلق آگاہی دیں اور انہیں اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری سکول میںداخل کروائیں۔ دوسری جانب اساتذہ نے محکمانہ احکامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اساتذہ کو گلی محلوں میں بھیجنا ان کی توہین ہے، اساتذہ کا اصل کام سکول میں موجود رہ کربچوں کو پڑھانا ہے۔ اگر اساتذہ سکول سے نکل کر گھرگھر مہم چلائیں گے تو سکولوں میں کون پڑھائے گا؟ انہوںنے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ گھر گھر مہم کیلئے الگ سے عملہ بھرتی کیاجائے۔
