گاما پہلوان کے متعلق ایک ایسا واقعہ جو آپ نے نہیں سنا ہو گا

گاما پہلوان اصل نام غلام محمد (1878ء-1960ء)، انہیں “رستمِ زماں” بھی کہا جاتا ہے، وہ میں 1878ء امرتسر میں پیدا ہوئے تھے اور قدیم فنِ پہلوانی کے بانیوں میں سے تھے۔
ہندوستان نے آج تک اس جیسا دوسرا پہلوان پیدا نہیں کیا
ایک بار ایک کمزور سے دکاندار نے گاما پہلوان کے سر میں وزن کرنے والاباٹ مار دیا۔ گامے کے سر سے خون کے فوارے پھوٹ پڑے’ گامے نے سرپر مفلر لپیٹا اور چپ چاپ گھر لوٹ گیا۔ لوگوں نے کہا” پہلوان صاحب آپ سے اتنی کمزوری کی توقع نہیں تھی’ آپ دکاندار کو ایک تھپڑ مار دیتے تو اس کی جان نکل جاتی”۔
گامے نے جواب دیا ”مجھے میری طاقت نے پہلوان نہیں بنایا’ میری برداشت نے پہلوان بنایا ہے اور میں اس وقت تک رستم زمان رہوں گا جب تک میری قوت برداشت میرا ساتھ دے گی”۔
قیامِ پاکستان کے بعد وہ لاہور منتقل ہوگئے،
جہاں انہوں نے اپنے بھائی امام بخش اور بھتیجوں بھولو برادران کے ساتھ بقیہ زندگی گزاری، رستم زماں گاما پہلوان 21 مئی، 1960ء کو لاہور میں انتقال کر گئے،

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …