کیا آپ کبھی سوچ سکتے ہیں کہ انگور جیسا چھوٹا پھل کسی کی موت کی وجہ بن سکتا ہے؟ تو یہ حقیقت ہے اور ایسا ہی ایک واقعہ امریکی شہر ڈیٹرائٹ میں ایان عمر نامی 2 سالہ بچے کے ساتھ پیش آیا، جو اب اس دنیا میں نہیں۔
ایک امریکی میگزین کی رپورٹ کے مطابق ڈیٹرائٹ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ایما کارور اپنے بیٹے ایان عمر کے ہمراہ سودا سلف لینے ایک اسٹور گئیں۔
اس دوران جب ایما خریداری میں مصروف تھیں تو ایک کارٹ میں موجود پھلوں کو دیکھ کر ان کے بیٹے نے منہ میں دو انگور رکھ لیے جس کے باعث اسے پھندا لگ گیا۔
ایما کارور کے مطابق وہ اپنے بچے کو تڑپتا دیکھ کر کافی پریشان ہوگئیں جس کے بعد انہوں نے ایان کے حلق میں سے انگور نکالنے کی بہت کوشش کی۔
ایما کو دیکھتے ہوئے وہاں موجود ایک دکان دار نے 911 پر ایمرجنسی کال کی، جبکہ دوسرے نے ایان کا سانس بحال کرنے (سی پی آر) کی کوشش بھی کی، اس دوران ایمرجنسی میڈیکل سروس کے ورکرز ایک انگور نکالنے میں تو کامیاب ہوئے تاہم دوسرا نہیں نکال پائے، جس کے باعث ہسپتال پہنچتے ہوئے 2 سالہ ایان کا انتقال ہوگیا۔
اس واقعے کے بعد ایان کی والدہ ایما کارور اور والد محمد عمر نے تمام والدین پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی غلطی سے سیکھیں اور سی پی آر دینے کا عمل ضرور سیکھیں۔
ایان کے والد عمر کا اپنے بیٹے کے انتقال پر کہنا تھا، ’مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے یہ کوئی بُرا خواب ہے، شاید کوئی مجھے آکر اٹھائے گا، وہ میرے سینے پر سوتا تھا، مجھے وہ ہر جگہ نظر آتا ہے‘۔
خیال رہے کہ ایک امریکی تحقیق کے مطابق پھندا لگنے سے 3 سال یا اس سے چھوٹی عمر کے بچوں کے انتقال کی کئی رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔
