سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنی سالانہ موسم گرما کی تعطیلات مراکش میں مناتے ہوئے 10 کروڑ ڈالرز (دس ارب پاکستانی روپے سے زائد) خرچ کردیئے۔
برطانوی روزنامے انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق شاہ سلمان گزشتہ ماہ جولائی میں تعطیلات کے لیے مراکش کے تفریحی مقام طنجہ پہنچے تھے، جہاں ان کا 74 ایکڑ پر مبنی محل گرمیوں میں چھٹیاں منانے کے لیے تعمیر کیا گیا ہے۔
سعودی فرمانروا کی آمد پر ان کا خیرمقدم مراکش کے وزیراعظم سعد الدین عثمانی نے کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شاہ سلمان سالانہ تعطیلات کے لیے ایک ہزار سے زائد افراد کے وفد کے ساتھ مراکش آئے تھے، جن میں وزراء، مشیران اور رشتے دار وغیرہ شامل تھے، اور ان کے لیے مراکشی شہر کے مہنگے ترین ہوٹلوں کو بک کرایا گیا تھا۔
سعودی فرمانروا کی اس محل اور زمین پر گزشتہ سال بڑے پیمانے پر تزئین نو کا کام کیا گیا تھا، جن میں نئی عمارات، ہیلی پیڈز اور ایک بڑے ٹینٹ وغیرہ شامل تھے۔
سعودی فرمانروا کا رواں سال کا دورہ مراکش کی معیشت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوا اور توقع کی جارہی ہے کہ ملکی غیر ملکی سیاحتی آمدنی کا ڈیڑھ فیصد ہدف اس سے حاصل ہوجائے گا۔
گزشتہ سال جب سعودی فرمانروا اس جگہ آئے تھے تو ان کے ہمراہ 100 مرسڈیز اور رینج روورز گاڑیاں بھی تھیں، جو شاہ سلمان اور ان کے وفد کے ساتھ قصبے کے ارگرد چلتی تھیں۔
یہاں سعودی فرمانروا زیادہ تر طنجہ کمپلیکس میں جانا پسند کرتے تھے، جہاں طبی سہولیات اور پرتعیش ریسٹورنٹس وغیرہ موجود ہیں جبکہ یہ ساحل کے ساتھ واقع ہے۔
واضح رہے کہ سعودی فرمانروا کی دنیا بھر میں جائیدادیں ہیں، تاہم کہا جاتا ہے کہ طنجہ میں موسم گرما گزارنا انہیں سب سے زیادہ پسند ہے۔
