تازہ ترینجرائم

محکمہ انسداد رشوت ستانی کے انویسٹی گیشن افسرا ن کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی..!؟

لاہور(میڈیا92 نیوز) محکمہ انسداد رشوت ستانی کے انویسٹی گیشن افسرا ن کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی،40ہزا رروپے رشوت لینے میں ملوث محکمہ پولیس کے انسپکٹر کے خلاف 10ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی انکوائری کی فائل رپورٹ مرتب نہ کی جاسکی ۔ فوری ریلیف دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے ۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ پنجاب سمال انڈسٹریز ہاﺅسنگ سکیم کے رہائشی سید فرقان احمد شاہ نے محکمہ اینٹی کرپشن لاہور ریجن میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کررکھا ہے کہ وہ ایک پلاٹ رقبہ تعدادی14مرلہ ممبر شپ نمبر160پلاٹ نمبر13بلاک ڈی واقع پنجاب سمال انڈسٹری میں مالک ہے۔ ایس ایچ او قمر عباس تھانہ ڈیفنس بی کے حقیقی بھائی تنویر عباس اور خرم شہزاد نامی شخص کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات تیارکرکے پلاٹ متذکرہ بالا پر قبضہ کررکھا ہے سائل نے تھانہ اسلام پورہ میں پرائیویٹ نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کروارکھا ہے ایس ایچ او قمر عباس ملزمان کی پشت پناہی کرتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہا ہے اور40ہزار روپے رشوت وصولی بھی کررکھی ہے سائل کی درخواست پر تمام ثبوتوں اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں انکوائری مکمل کرلی گئی ہے۔ تاہم10ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی انکوائری کی فائنل رپورٹ مرتب نہیں کی جارہی جس سے ایس ایچ او کے اثر رسوخ اور پیٹی بھائی کو تحفظ دئیے جانے کی تمام اطلاعات سچ ثابت ہورہی ہے۔ مختلف حیلے بہانوں اور تاخیری حربوں سے جان بوجھ کر انکوائری کو تاخیر کا شکار کیا جارہاہے سائل سید فرقان علی شاہ نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Back to top button